چین کے خلائی مشن میں استعمال کے بعد بے قابو ہو کر زمین کی جانب آنے والے راکٹ کا ملبہ مالدیپ کے قریب بحرِ ہند میں گر گیا ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق راکٹ کا کچھ حصہ اتوار کو زمین کی فضا میں داخل ہوا تھا۔
یہ بھی قیاس کیا جا رہا تھا کہ راکٹ کے ٹکڑے کرۂ ارض کے کسی خشک حصے پر آ گریں گے اور اگر ایسا ہوا تو انسان اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو گا۔
لانگ مارچ 5B نامی راکٹ کا زیادہ تر حصہ زمین کی فضا میں واپسی پر تباہ ہو گیا تھا۔ ماہرین کو اس بارے میں غیر یقینی صورت حال کا سامنا تھا کہ زمین پر واپس آتے ہوئے راکٹ کے ٹکڑے کس مقام پر گریں گے اور ان کے گرنے سے کیا اثرات ہوں گے۔
ایئرو اسپیس اور اسپیس ٹریک نامی امریکی ادارے راکٹ کی واپسی کا بغور جائزہ لے رہے تھے۔
چینی وزارتِ خارجہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ راکٹ واپسی پر زمین کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔
اس راکٹ کو چینی جزیرے ہینان سے 29 اپریل کو خلا کی طرف بھیجا گیا تھا۔ راکٹ میں چین کے مستقبل میں لانچ کیے جانے والے اسپیس اسٹیشن کا ماڈیول رکھا گیا تھا۔ ماڈیول کے راکٹ سے جدا ہونے کے بعد 21 ہزار کلوگرام وزنی راکٹ واپسی پر اپنے طے شدہ راستے سے ہٹ گیا تھا جس سے اس کی واپسی کے راستے سے متعلق ایک غیر یقینی صورتِ حال پیدا ہو گئی تھی۔
امریکہ کی خلائی کمانڈ کی ترجمان لیفٹننٹ کرنل اینجیلا ویب نے گزشتہ ہفتے 'سی بی ایس' نیوز چینل کو بتایا تھا کہ امریکی اسپیس کمانڈ راکٹ کی واپسی کے راستے کو ٹریک کر رہی تھی۔
امریکہ کے وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکہ کا اس راکٹ کو مار گرانے کا کوئی ارادہ نہیں اور انہوں نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ یہ راکٹ زمین پر واپسی پر کسی سمندر میں گرے۔
خیال رہے کہ چین نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ اپنے خلائی اسٹیشن کے قیام کے سلسلے میں 11 مشن بھیجے گا اور یہ اس سلسلے کا پہلا مشن تھا۔