رسائی کے لنکس

بھارت اور چین کا نیا تجارتی 'میکنزم' تشکیل دینے پر اتفاق


چین کے صدر شی جن پنگ اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی۔ فائل فوٹو
چین کے صدر شی جن پنگ اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی۔ فائل فوٹو

بھارت اور چین نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا 'میکنزم' تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔ جس کے تحت دونوں ممالک کے اعلٰی عہدیدار تجارتی حجم کو بڑھانے اور خسارہ کم کرنے پر کام کریں گے۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے ہفتے کو اپنا دو روزہ دورہ بھارت مکمل کیا ہے۔

چین کے صدر گزشتہ روز بھارت کے شہر چنائی پہنچے تھے۔ بھارتی حکام کے مطابق شی جن پنگ اور نریندر مودی کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔

چینی صدر کے دورے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بھارت کے سیکریٹری خارجہ وجے گوکھلے نے کہا کہ دو روزہ دورے کے دوران دونوں رہنماؤں نے لگ بھگ ساڑھے پانچ گھنٹے ون آن ون بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران تجارت، سرمایہ کاری اور دہشت گردی سمیت متعدد امور زیر بحث آئے۔

تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 'چنائی کنیکٹ'

وجے گوکھلے نے بتایا کہ چین اور بھارت نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو نئی جہت دینے کے لیے چنائی کنیکٹ کے نام سے نیا طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک اعلٰی سطحی کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا ہے جس کی مشترکہ سربراہی بھارت کے وزیر مالیات اور چین کے نائب صدر کریں گے۔ اس نئے منصوبے کے تحت بھارت اور چین باہمی تجارت کو متوازن بنانے اور تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔

دونوں رہنماؤں نے ون آن ون ملاقاتیں بھی کیں۔
دونوں رہنماؤں نے ون آن ون ملاقاتیں بھی کیں۔

'جموں و کشمیر پر کوئی بات نہیں ہوئی'

بھارتی سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ چین کے صدر کے دو روزہ دورے کے دوران جموں و کشمیر پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ ان کے بقول دونوں ممالک نے دہشت گردی سے عالمی امن کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کا موقف دو ٹوک اور واضح ہے۔ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے چین کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران چین نے تنازع کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا تھا۔ بھارت نے چین کے اس موقف پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی ملک کو بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔

صدر شی جن پنگ نے کیا کہا؟

بھارت کے سیکریٹری خارجہ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین بھارت کے ساتھ دفاع اور سیکورٹی کے شعبوں میں مزید تعاون کا خواہاں ہے۔ اس سے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان اعتماد سازی میں اضافہ ہو گا۔ چین کے صدر نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابظ کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا کہا؟

بھارتی سیکریٹری خارجہ کے مطابق ملاقاتوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ چنائی کنیکٹ کے تحت دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کا نیا باب شروع ہو گا۔

نریندر مودی نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ باہمی اختلافات کو تنازع کی شکل اختیار نہیں کرنے دیں گے۔ جب کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تحفظات دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG