چین کے جنوبی شہر گوانگژو کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ آوروں نے چاقوؤں سے وار کرکے کم ازکم چھ افراد کو زخمی کر دیا۔
سرکاری میڈیا نے خبر دی کہ سفید لباس میں ملبوس چاقوؤں سے لیس چار حملہ آوروں نے شہر کے ریلوے اسٹیشن پر ریل سے اترنے والے افراد پر حملہ کر دیا۔
خبر کے مطابق پولیس نے حملہ آوروں کو متنبہ کرنے کے بعد ان پر فائرنگ کی جس سے ایک مشتبہ حملہ آور ہلاک اور ایک کو گرفتار کر لیا گیا۔ دیگر دو حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
حکام نے اس حملے کے محرکات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اس تازہ حملے سے چند روز پہلے ہی مغربی شہر ارمچی کے ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے اور چاقوؤں سے حملے میں ایک شخص ہلاک اور 79 زخمی ہوگئے تھے۔
رواں سال مارچ میں چاقوؤں اور تلواروں سے لیس حملہ آوروں نے جنوب مغربی شہر کنمنگ کے ریلوے اسٹیشن پر لوگوں پر حملہ کیا اور اس واقعے میں 29 افراد ہلاک اور 143 زخمی ہوگئے تھے۔
حکومت ان حملوں کی ذمہ داری مغربی خطے سنکیانگ کے انتہا پسندوں پر عائر کرتی ہے۔ اس علاقے میں ایغور نسل کے مسلمانوں کی اکثریت ہے جو حکومت پر ایذارسانی کی شکایات کرتے آ رہے ہیں۔
حالیہ برسوں میں چین میں چاقو یا تیز دھار آلے سے لوگوں پر حملہ کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان میں بہت سے واقعات میں حملہ آور یا تو ذہنی مریض ہوتا تھا یا پھر وہ ذاتی عناد پر دوسروں کے خلاف یہ کارروائی کرتا تھا۔
سرکاری میڈیا نے خبر دی کہ سفید لباس میں ملبوس چاقوؤں سے لیس چار حملہ آوروں نے شہر کے ریلوے اسٹیشن پر ریل سے اترنے والے افراد پر حملہ کر دیا۔
خبر کے مطابق پولیس نے حملہ آوروں کو متنبہ کرنے کے بعد ان پر فائرنگ کی جس سے ایک مشتبہ حملہ آور ہلاک اور ایک کو گرفتار کر لیا گیا۔ دیگر دو حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
حکام نے اس حملے کے محرکات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اس تازہ حملے سے چند روز پہلے ہی مغربی شہر ارمچی کے ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے اور چاقوؤں سے حملے میں ایک شخص ہلاک اور 79 زخمی ہوگئے تھے۔
رواں سال مارچ میں چاقوؤں اور تلواروں سے لیس حملہ آوروں نے جنوب مغربی شہر کنمنگ کے ریلوے اسٹیشن پر لوگوں پر حملہ کیا اور اس واقعے میں 29 افراد ہلاک اور 143 زخمی ہوگئے تھے۔
حکومت ان حملوں کی ذمہ داری مغربی خطے سنکیانگ کے انتہا پسندوں پر عائر کرتی ہے۔ اس علاقے میں ایغور نسل کے مسلمانوں کی اکثریت ہے جو حکومت پر ایذارسانی کی شکایات کرتے آ رہے ہیں۔
حالیہ برسوں میں چین میں چاقو یا تیز دھار آلے سے لوگوں پر حملہ کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان میں بہت سے واقعات میں حملہ آور یا تو ذہنی مریض ہوتا تھا یا پھر وہ ذاتی عناد پر دوسروں کے خلاف یہ کارروائی کرتا تھا۔