رسائی کے لنکس

آسٹریلیا: جنگلات میں لگی آگ سے سڈنی کو خطرہ


جنگلات میں لگی آگ بجھانے میں مصروف فائر بریگیڈ کے اہلکار۔ (فائل فوٹو)
جنگلات میں لگی آگ بجھانے میں مصروف فائر بریگیڈ کے اہلکار۔ (فائل فوٹو)

آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے جنگلات میں 150 مقامات پر لگی آگ کے باعث حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ آگ ملک کے سب سے بڑے شہر سڈنی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

آسٹریلیا میں نومبر کے پہلے ہفتے میں جنگلات میں بھڑکنے والی آگ نے اب بھی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے علاوہ وکٹوریا، جنوبی آسٹریلیا اور کوئنز لینڈ کے جنگلات کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

آگ سے اب تک چار افراد ہلاک جبکہ 680 سے زائد مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق، نیو ساؤتھ ویلز کے جنگلات میں آگ 150 مقامات پر لگی ہوئی ہے۔ البتہ سڈنی کے نواح میں آٹھ مقامات پر آگ ایمرجنسی لیول پر پہنچ چکی ہے جس سے سڈنی شہر کو خطرہ لاحق ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز کے رورل فائر سروس کمشنر شین فٹسائمن نے سڈنی میں ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ آگ تیزی سے مشرقی علاقوں کی جانب بڑھ سکتی ہے۔ یہ آگ دیہات، زیادہ آبادی والے علاقوں سمیت دیگر علاقوں کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شمالی مشرقی علاقوں کے مختلف مقامات پر لگنے والی آگ کے شعلے تیز اور گرم ہوا کے ساتھ مزید پھیل رہے ہیں۔

آسٹریلیا میں موسم گرما میں جنگل میں اگ معمول کی بات ہے۔ البتہ، رواں سال موسم گرما میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے سے یہ آگ شدت اختیار کر گئی ہے۔

وکٹوریا میں 2009 میں لگنے والی آگ کو رواں سالوں کی بدترین آگ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس میں 173 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

رواں سال نومبر میں لگنے والی آگ میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور 680 گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ (فائل فوٹو)
رواں سال نومبر میں لگنے والی آگ میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور 680 گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ (فائل فوٹو)

آسٹریلیا کے جنگلات میں آگے لگنے کے واقعات میں اضافے کو ماہرین آب و ہوا میں تبدیلی سے تعبیر کر رہے ہیں۔

حکام کے مطابق، گزشتہ سال آسٹریلیا کی تاریخ کا تیسرا جبکہ 2017 چوتھا گرم ترین سال تھا۔

آگ بجھانے والے اداروں کو پانی کی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیوں کہ ان علاقوں میں خشک سالی کے باعث پانی کی کمی واقع ہونے کی شکایات بھی عام ہیں۔

XS
SM
MD
LG