رسائی کے لنکس

مزار شریف: ثقافتی تقریب میں دھماکہ، ایک شخص ہلاک، پانچ صحافی زخمی


مزار شریف میں ہونے والے دھماکے میں ایک ثقافتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
مزار شریف میں ہونے والے دھماکے میں ایک ثقافتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

افغانستان کے صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں صحافیوں کے اعزاز میں منقعدہ تقریب میں ہونے والے بم حملے کی اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور امریکہ نے مذمت کی ہے۔ اس دھماکے میں حفاظت پر مامور ایک شخص ہلاک جب کہ پانچ صحافی زخمی ہوئے تھے۔

افغانستان کے لیے اقوامِ متحدہ کے امدادی مشن نے ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان کے صحافی انتہائی جرات کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کے تحفظ کو ممکن بنایا جائے۔

افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندۂ خصوصی تھامس ویسٹ نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تبیان ثقافتی مرکز میں صحافیوں کی تقریب میں دھماکہ دہشت گرد حملہ تھا۔

خیال رہے کہ مزار شریف میں تبیان ثقافتی مرکز میں یہ تقریب منقعد ہوئی تھی جس میں دھماکہ ہوا۔

امریکہ کے نمائندۂ خصوصی نے بیان میں مزید کہا کہ امریکہ تشدد کی مذمت کرتا ہے۔ان کے بقول ’’ہم افغان عوام کے حوصلے اور مقابلے کی استعداد کے معترف ہیں۔‘‘

'طالبان رہنماؤں میں اختلافات مزید سنگین ہو سکتے ہیں'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:19 0:00

یورپی یونین کی دفتر کی چارج ڈی افیئرز رفیلا آیوڈس نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ صوبہ بلخ میں دو روز کے دوران ہونے والے دو حملوں کی مذمت کرتی ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ تشدد کاسلسلہ بند ہونا چاہیے۔ صحافی پیشہ ورانہ امور کی ادائیگی کے لیے زندگی داؤ پر لگاتے ہیں جن کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے بھی ایک بیان میں مزار شریف میں ہونے والے حملے کی مذمت کی۔

ہفتے کو مزار شریف میں ثقافتی مرکز میں حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ ہلاک ہوا تھا جب کہ صحافیوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے۔

پولیس کے ایک مقامی ترجمان محمد آصف وزیری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملے کا ہدف مزار شریف میں افغان ذرائع ابلاغ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کی ایک تقریب تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں پانچ صحافی اور تین بچے شامل ہیں۔تقریب میں طالبان کے صوبائی اہلکار اور علما بھی شریک تھے۔

افغان دارالحکومت کابل میں طالبان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالنافع ٹکور نے بتایا کہ تقریب میں بارودی مواد رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ دھماکہ ہوا۔

اس دھماکے میں فرانس کے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے وابستہافغان صحافی عاطف آریان بھی زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے کے حوالے سے عاطف آریان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دھماکے کی آواز سنی۔ پھر افراتفری کی صورتِ حال ہو گئی تھی۔ دھماکے کے بعد اس مقام سےسب افراد بھاگ نکلنے کی راہ تلاش کر رہے تھے۔ ​انہوں نے بتایا کہ کچھ صحافی شدید زخمی حالت میں ہیں۔

امریکی کانگریس میں افغانستان سے انخلا کے واقعات کی تحقیقات
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:32 0:00

صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی امریکہ کی غیر سرکاری تنظیم ’کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘ (سی پی جے) نے طالبان سے اس حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ اس دھماکے میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میںلایا جائے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ہونے والے خودکش حملے میں بلخ کے گورنر محمد داؤد مزمل ہلاک ہوئے تھے ان کے ساتھ و دیگر افراد بھی نشانہ بنے تھے۔

جمعرات کو ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند گروہ داعش نے قبول کی تھی جو افغانستان میں خود کو ’دولتِ اسلامیہ خراسان‘ کے نام سے پکارتی ہے۔

داعش نے طالبان کے خلاف مزید حملوں کی بھی دھمکی دی تھی۔

اس رپورٹ میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG