رسائی کے لنکس

چین کو جبر سے کیسے روکیں؟ بلنکن کی ایغور مسلمانوں سے آن لائن مشاورت


وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن سنکیانگ میں قید کاٹنے والے ایغور مسلمانوں سے ورچوئل ملاقات کر رہے ہیں۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن سنکیانگ میں قید کاٹنے والے ایغور مسلمانوں سے ورچوئل ملاقات کر رہے ہیں۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے چین کے ایغور مسلمانوں سے بذریعہ ویڈیو لنک گفتگو کی ہے جنہیں چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میں مبینہ طور پر کیمپوں میں رکھا گیا تھا۔

منگل کو ہونے والی اس گفتگو کا مقصد چین کی اس مسلمان اقلیت پر گزرنے والے حالات سے آگاہی اور اس بارے میں مشورہ لینا تھا کہ چین پر اس کے جبر کو روکنے کے لیے کس طرح کا دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق محکمۂ خارجہ نے بتایا ہے کہ بلنکن براہِ راست ان سات سابق قیدیوں، دیگر قیدیوں کے اہلِ خانہ سے اس صورتِ حال کے بارے میں جاننا چاہتے تھے جس کا سامنا انہیں اور ایغور برادری کو عام طور پر کرنا پڑا ہے۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ وزیرِ خارجہ نے ان افراد سے آن لائن ملاقات اور ان کے حالات ان ہی کی زبانی سننے کو اہم سمجھا۔ وہ سنکیانگ میں جاری ظلم اور لاکھوں ایغور مسلمانوں کو قید میں رکھے جانے کے بارے میں خود ان سے جاننا چاہتے تھے جن پر یہ سب کچھ بیتا ہے۔

نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ یہ ورچوئل ملاقات کے شرکا کے لیے بھی ایک موقع تھا کہ وہ صورتِ حال کے حوالے سے اقدامات پر تجاویز دیں۔

واضح رہے کہ چین کو 10 لاکھ سے زائد ایغور مسلم افراد سمیت دیگر اقلیتوں کی سیاسی کی ذہن سازی کے لیے سنکیانگ میں تحویل میں رکھنے پر عالمی سطح پر تنقید اور پابندیوں کا سامنا ہے۔

پرائس نے کہا کہ یہ ملاقات ظاہر کرتی ہے کہ ایک دوسرے سے بہت مختلف بائیڈن اور ٹرمپ انتظامیہ میں اس معاملے پر امریکی پالیسی میں کس طرح تسلسل پایا جاتا ہے۔

موجودہ اور سابقہ دونوں انتظامیہ نے سنکیانگ میں جاری مہم کو 'نسل کشی' قرار دیا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چین پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

سابق وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے دور میں متعدد بار سابق ایغور قیدیوں سے ملاقات کی تھی۔

ترجمان محکمۂ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ نے بہت واضح انداز میں بڑے تواتر کے ساتھ چین کی طرف سے ان خلاف ورزیوں، سنکیانگ میں جاری نسل کشی پر بات کی ہے۔ اور جب امریکہ مناسب سمجھے گا مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے تاکہ جو کچھ چین میں ہو چکا ہے اس کے ذمہ دار حکام کو جواب دہ ٹھہرایا جا سکے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورمیں امریکہ نے چین پر متعدد محاذوں پر دباؤ بڑھایا تھا جن میں سنکیانگ میں سیاسی مخالفین کی گرفتاری اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کے معاملات شامل ہییں۔

امریکہ نے اب تک جو اقدامات کیے ہیں ان میں سفری، معاشی پابندیاں اور امریکہ میں چین کی درآمدات محدود کرنا شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG