رسائی کے لنکس

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت سے شکست: 'پاکستانی ٹیم کو بڑی سرجری درکار ہے'


بھارت کے 119 رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم 20 اوورز میں 113 رنز بنا سکی۔
بھارت کے 119 رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم 20 اوورز میں 113 رنز بنا سکی۔
  • پی سی بی کے چیئرمین نے بھارت سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
  • بھارت نے پاکستان کو جیت کے لیے 120 رنز کا ہدف دیا تھا۔ پاکستانی ٹیم 20 اوورز میں 113 رنز بنا سکی۔
  • پاکستانی ٹیم کی مسلسل دو شکستوں کے بعد اس کا اگلے مرحلے سپر ایٹ میں پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کا عندیہ دیا ہے۔

بھارت نے پاکستان کو دلچسپ مقابلے کے بعد چھ رنز سے شکست دی ہے۔ بھارت کے 119 رنز کے جواب میں پاکستان کی ٹیم 20 اوورز میں 113 رنز بنا سکی۔

نیویارک میں اتوار کو ہونے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو پوری بھارتی ٹیم 19ویں اوور میں صرف 120 رنز پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئی۔

پاکستان کے نسیم شاہ اور حارث رؤف نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد عامر دو، شاہین شاہ آفریدی ایک وکٹ لے سکے۔

بھارت کی جانب سے رشبھ پنت سب سے کامیاب بلے باز رہے جنہوں نے 31 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے۔ اکشر پٹیل 20 اور روہت شرما 13 رنز بنا سکے۔ بھارت کے آٹھ کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہو سکے۔

پاکستانی بالرز نے 19 ویں اوور میں بھارتی ٹیم کو 119 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔
پاکستانی بالرز نے 19 ویں اوور میں بھارتی ٹیم کو 119 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔

نیویارک میں بارش کے سبب میچ تاخیر سے شروع ہوا تھا جب کہ میچ میں بھی بارش کی وجہ سے بریک لینا پڑا تھا۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ کپتان بابر اعظم کی گری جب وہ پانچوں اوور میں 26 کے مجموعی اسکور پر بمراہ کے گیند پر آؤٹ ہوئے انہوں نے 13 رنز اسکور کیے۔

پویلین لوٹنے والے دوسرے کھلاڑی عثمان خان تھے جنہوں نے 13 رنز بنائے اور 57 کے مجموعی اسکور پر اکشر پٹیل کا نشانہ بنے۔ اس کے بعدہکے بعد دیگرے ایک پاکستانی کھلاڑی آؤٹ ہوتے رہے۔

گراؤنڈ میں بھارتی شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
گراؤنڈ میں بھارتی شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 31 رنز بنانے والے کھلاڑی محمد رضوان تھے جنہوں نے 44 گیندوں پر یہ اسکور بنایا تھا اور اس میں صرف ایک چھکا اور ایک چوکا شامل تھے۔ عماد وسیم 23 گیندوں پر 15 رنز بنا سکے۔

آخری اوور میں پاکستان کو 18 رنز درکار تھے اس وقت میدان میں نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی موجود تھے۔ نسیم شاہ نے بڑی ہٹس لگانے کی کوشش کی لیکن وہ دو چوکے لگا سکے۔

میچ کے اختتام پر وہ انتہائی مایوس کن انداز سے گراؤنڈ سے باہر آئے۔ جیت کے لیے ان کی کوشش پر بھارتی کپتان روہت شرما نے ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔

پاکستانی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں سات وکٹوں پر 113 رنز بنا سکی۔

بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ نے 4 اوورز میں صرف 14 رنز دے کر تین پاکستانی کھلاڑیوں کو میدان سے باہر بھیجا۔ ہاردک پانڈیا دو، ارشدیپ سنگھ ایک اور اکشر پٹیل ایک وکٹ حاصل کر سکے۔ جسپریت بمراہ کو میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔

بھارتی ٹیم پاکستانی بلے بازوں کو جیت کے لیے 120 رنز تک پہنچنے سے روکنے میں کامیاب رہی۔
بھارتی ٹیم پاکستانی بلے بازوں کو جیت کے لیے 120 رنز تک پہنچنے سے روکنے میں کامیاب رہی۔

پاکستان کی شکست کے بعد پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی ٹیم کو اب چھوٹی نہیں بلکہ بڑی سرجری درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ میدان سے باہر موجود ٹیلنٹ کو کھیلنے کا موقع دیا جائے۔

بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شکست مایوس کن تھی۔ ٹیم کی کارکردگی انتہائی کم درجے کی رہی۔ ان کے بقول ’’ہمارا سب سے بڑا چیلنج ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔‘‘

قبل ازیں پاکستان کو امریکہ سے بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مسلسل دو ناکامیوں کے بعد پاکستانی ٹیم کے لیے ورلڈ کپ کے اگلے مرحلے سپر ایٹ میں پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی پاکستان کی ٹیم پر تنقید کی جا رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG