منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے منتظمین نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ حلف برداری کی تقریب کے دوران امریکہ بھر میں پریڈز منعقد کی جائیں گی جن میں ہجوم کی تعداد پر پابندیاں ہوں گی اور یہ آن لائن ٹیلی کاسٹ کی جائیں گی۔
20 جنوری کی حلف برداری کے بعد منتخب صدر جو بائیڈن اپنی اہلیہ جل بائیڈن اور منتخب نائب صدر کاملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگ ایم ہاف سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے ملٹری پریڈ کا معائنہ کریں گے۔ یہ پریڈ فوجی روایات پر مبنی ہے، جس میں بائیڈن فوج کی تیاری کا جائزہ لیں گے۔
بائیڈن کو واشنگٹن ڈی سی کی 15 ویں سٹریٹ سے صدارتی دستہ وائٹ ہاؤس تک لے جائے گا، جس میں فوج کی ہر شاخ کے نمائندے شرکت کریں گے۔ حلف برداری تقریب کے منتظمین کے مطابق یہ تقریب بھی سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے منعقد ہو گی۔
ان کے بقول “امریکی عوام اور دنیا تک منتخب صدر کے وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کے تاریخی عمل کو پہنچایا جائے گا لیکن بڑے ہجوم سے پرہیز کیا جائے گا۔”
وائٹ ہاؤس کے باہر پریڈ کے معائنے کے سٹینڈ کو ورکرز نے ہٹانا شروع کر دیا ہے کیونکہ منتظمین اس تقریب کو زیادہ سے زیادہ ورچوئل رکھنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے منتظمین نے کہا ہے کہ تقریب کے دوران پریڈ بھی امریکہ بھر میں ورچوئل ہو گی، جس میں ملک بھر کی ریاستوں اور خطوں کے رنگا رنگی، ورثہ، اور مشکل حالات سے نمٹنے کی اہلیت کو واضح کیا جائے گا۔
پریڈ براہ راست دکھائی جائے گی اور اس میں “رنگا رنگ اور کل جہتی” برادریوں کی پرفارمنسز ہوں گی۔ منتظمین تقریب کے شرکا کا اعلان جلد کریں گے۔