بائیڈن نے کچھ نہیں کیا: صدر ٹرمپ کی اختتامی گفتگو
مباحثے کے اختتام پر اپنی گفتگو میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت کے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیکسوں میں تاریخی کمی کی۔
انہوں نے صدر بائیڈن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کی وجہ یہ تھی کہ میں نے قوانین آسان کیے جن کے نتیجے میں ملازمتیں پیدا ہوئیں۔
ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن کو "شکایتی" قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ "انہوں نے کچھ نہیں کیا۔"
انہوں نے صدر بائیڈن کی امریکی سرحدوں سے متعلق پالیسی، افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا اور بائیڈن حکومت کی خارجہ پالیسی کے دیگر پہلوؤں کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔
انہوں نے صدر بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک آپ کی وجہ سے تباہ حال ہے کیوں کہ وہ [عوام] آپ کی عزت نہیں کرتے حالاں کہ انہیں اپنے صدر کی عزت کرنی چاہیے۔
بائیڈن کا مہنگائی کم کرنے اور معیشت کی بہتری کا وعدہ
بائیڈن نے مباحثے کے اختتام پر اپنی گفتگو کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے گزشتہ دور میں جو مشکلات چھوڑی تھیں ہم نے ان سے نکلنے میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ دوسری مدت کے لیے متنخب ہوتے ہیں تو چائلڈ کیئر اور مہنگائی کم کرنے سمیت اقدامات کریں گے۔
بائیڈن نے کہا کہ ہمیں یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارا ٹیکس کا نظام شفاف تر ہونا چاہیے۔
معیشت سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم مہنگائی کم کرنے اور لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
یوکرین جنگ اور نیٹو پر امیدواروں کا مؤقف
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بائیڈن کو یوکرین جنگ کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا :’’اگر ہمارے پاس واقعی صدر ہوتا، جو جانتا اور (روس کے صدر ولادیمیر) پوٹن اس کا احترام کرتے تو وہ کبھی بھی یوکرین پر حملہ نہیں کرتے۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ منصب صدارت سنبھالنے سے پہلے ہی روس یوکرین تنازع حل کراسکتے ہیں۔
اس کے جواب میں جوبائیڈن نے کہا کہ پوٹن صرف یوکرین تک نہیں رکیں گے۔انہوں نے نیٹو اتحاد کا دفاع کیا اور یوکرین سے اظہارِ یکجہتی کا کریڈٹ بھی لیا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ امریکہ کو نیٹو اتحاد سے باہر نکالیں گے اور اس طرح جنگ کے پھیلنے کا خطرہ مول لیں گے۔
یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے بائیڈن نے روسی صدر پوٹن کو ایک جنگی مجرم قرار دیا۔
انتخاب 'منصفانہ' ہوا تو نتائج مانوں گا: ٹرمپ
مباحثے کی شریک میزبان کے بار بار اس سوال پر کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ صدارتی انتخاب کے نتائج تسلیم کریں گے؟ سابق صدر نے کہا کہ اگر "انتخاب اچھا، قانونی اور منصفانہ ہوا" تو وہ نتائج تسلیم کریں گے۔
سابق صدر نے کہا کہ ایسا کرنا دوبارہ انتخاب لڑنے کے مقابلے میں ان کے لیے کہیں زیادہ آسان ہوگا۔