وقفے کے دوران امیدواروں نے بات چیت نہیں کی
مباحثے کو کور کرنے والے وائٹ ہاؤس پول رپورٹر نے کہا ہے کہ مباحثے کے وقفے کے دوران دونوں امیداروں نے ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ایک دوسرےکی جانب دیکھا۔
سی این این نے صرف وائٹ ہاؤس پول کےرپورٹر ہی کو اس ہال میں داخلے کی اجازت دی تھی جہاں صدارتی مباحثہ ہورہا ہے۔
پچاس منٹ کی بحث کے بعد پہلا وقفہ
صدر بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پچاس منٹ کی بحث کے بعد موڈریٹرز نے ایک وقفہ لیا جس کا دورانیہ پانچ منٹ تھا۔
نوے منٹ کے اس مباحثے میں دو بریکس بھی شامل ہیں۔
ٹرمپ کو ’ہش منی‘ معاملے میں قصور وار قرار دینے کا تذکرہ
مباحثے میں تقریباً 45 منٹ کے بعد صدر جو بائیڈن نے بالآخر سابق صدر کی نیویارک میں ہش منی کیس میں قصور وار قرار دیے جانے کا حوالہ دے دیا۔
بحث کے دوران چھ جنوری 2021 کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بائیڈن نے ٹرمپ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اسٹیج پر واحد شخص جو جرم کا مرتکب ہوا وہ ہے جسے میں دیکھ رہا ہوں۔
ٹرمپ نے اپنی قانونی مشکلات سے متعلق بحث کو آگے بڑھانے کے لیے بائیڈن کے بیٹے ہنٹر کو جرم کے لیے قصور وار قرار دینے کا حوالہ دیا۔
انہوں ںے کہا کہ بائیڈن کے بیٹے تین الزامات میں قصور وار قرار دیے گئے ہیں۔ انہوں نے بائیڈن اور یوکرین سے متعلق اپنے دیرینہ الزامات کو دہرایا۔ عام طور پر ری پبلکن جو بائیڈن پر تنقید کے لیے یہ سوال اٹھاتے ہیں۔
افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر دونوں امیدواروں کی ایک دوسرے پر تنقید
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو امریکہ کی تاریخ کا سب سے شرم ناک دن قرار دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ "ہم افغانستان سے نکل رہے تھے۔ لیکن ہم عزت، قوت اور طاقت کے ساتھ نکل رہے تھے۔"
صدر بائیڈن نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب ٹرمپ صدر تھے تو اس وقت بھی افغانستان میں لوگ مر رہے تھے۔ انہوں نے اس بارے میں کچھ نہیں کیا۔