نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گرد حملوں کے بعد بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کا نیوزی لینڈ کا باقی ماندہ دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔
جمعے کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر دہشت گرد حملے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
واقعے کے وقت بنگلہ دیشی ٹیم کے ارکان بھی جمعے کی نماز کے لیے اسی مسجد جا رہے تھے جہاں فائرنگ ہوئی۔ تاہم تمام کھلاڑی حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال ٹیم کے ارکان کو ان کے ہوٹل تک محدود کردیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس کا کہنا ہے کہ ٹیم کے بیشتر کھلاڑی بس میں کرائسٹ چرچ کی النور مسجد گئے تھے اور وہ مسجد کے اندر جانے ہی والے تھے کہ وہاں فائرنگ ہوگئی۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ تمام کھلاڑی محفوظ ہیں لیکن شدید ذہنی صدمے سے دوچار ہیں۔ ٹیم کو ہوٹل تک محدود رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے حملے کو نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق بنگلہ دیشی ٹیم کی جلد از جلد وطن واپسی کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔
بنگلہ دیشی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین مشفق الرحیم نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے، "الحمد للہ، کرائسٹ چرچ مسجد حملے میں اللہ نے ہمیں محفوظ رکھا۔ ہم بہت خوش قسمت ہیں۔ کبھی نہیں چاہوں گا کہ ایسا واقعہ دوبارہ دیکھوں۔ ہمارے لیے دعا کریں۔"
بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ 16 سے 20 مارچ تک کرائسٹ چرچ میں کھیلا جانا تھا جس کے لیے دونوں ٹیمیں شہر میں موجود تھیں۔ سیریز میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو دو۔صفر کی برتری حاصل تھی۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ نے نیوزی لینڈ ڈویلپمنٹ ٹیم اور آسٹریلیا کی انڈر19 وومن ٹیم کے درمیان باقی دو میچز بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔