بلوچستان کے ایک سرحدی قصبے میں منگل کی صبح ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم پانچ بچے زخمی ہو گئے ہیں جن میں ہسپتال ذرائع کے مطابق تین کی حالات تشویش ناک ہے۔
یہ واقعہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباَ ساڑھے پانچ سو کلومیٹر مغرب میں ایرانی سرحد کے قریب تربت کے علاقے میں پیش آیا۔
حکام نے بتایا کہ ایف سی کے اہلکاروں کے30 سے زائد بچوں کو سکول لے جانے والی ایک بس جب عطا شاد کالج کے قریب پہنچی تو نامعلوم افراد نے سڑک میں چھپائے گئے بم میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکہ کردیا۔
اطلاعات کے مطابق حملے میں ایک درجن سے زائد بچے زخمی ہوئے لیکن اکثر کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔
کسی نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم حکام کاماننا ہے کہ اس کے حملے میں علیحدگی پسند بلوچوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے کیونکہ یہ باغی تنظیمیں حالیہ برسوں میں بلوچستان میں ایف سی کے قافلوں اوراہلکاروں پر جان لیوا حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی آئی ہیں۔