بلوچستان کے سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ جان کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔
کوئٹہ پولیس کے ’ڈی آئی جی‘ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق صوبائی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اپنی سرکاری گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ اُنھیں اغوا کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق بدھ کی صبح وحدت کالونی میں واقع اپنے گھر سے جیسے ہی عبداللہ جان نکلے تو بروری روڈ پر ایک سفید رنگ کی گاڑی میں سوار مسلح افراد نے اُن کی گاڑی کو روکا اور اُنھیں زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
ڈی آئی جی پولیس کے بقول واقعہ کی رپورٹ درج کر کے عبداللہ جان بازیابی کے لیے کوشیں شروع کر دی گئیں۔
شورش اور بدامنی کے شکار اس جنوب مغربی صوبے میں اس سے قبل بھی سرکاری اعلیٰ افسران، سیاسی شخصیات، ڈاکٹروں اقلیتی برادری کے لوگوں اور تاجروں کو اغوا کیا جاتا رہا ہے جن میں سے اکثر کو تاوان کی بھاری رقم ادا کرنے کے بعد رہائی ملی ہے۔
دوسری طرف پاکستان کے اس جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے 15 اضلاع میں تقریباً 19 سال بعد مردم شماری کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے مردم شماری کا آغاز کیا اور شہر کے مختلف علاقوں میں فوج، فرنٹیر کور، پولیس اور لیویز کی بھاری نفری کی موجودگی میں خانہ شماری کا عمل شروع کیا گیا۔