رسائی کے لنکس

آذربائیجان کا طیارہ ممکن ہے روسی فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا ہو: وائٹ ہاؤس


حادثے کے شکار آذر بائیجانی طیارے کا ملبہ ،فوٹو اے پی 25 دسمبر 2024
حادثے کے شکار آذر بائیجانی طیارے کا ملبہ ،فوٹو اے پی 25 دسمبر 2024
  • ایک امریکی عہدے دار نے جمعے کو کہا کہ ممکن ہے اس ہفتے آذر بائیجان کے ایک طیارے کو روس کے دفاعی نظام نے مار گرایا ہو۔
  • اس سے قبل آذر بائیجان کے ایک وزیر نے بھی تجزیوں اور زندہ بچ جانے والوں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ طیارے کو کسی ہتھیار نے نشانہ بنایا تھا۔
  • اس حادثے میں 38 لوگ ہلاک ہوئے جبکہ متعدد زندہ بچ گئے
  • جمعے کو آذر بائیجان کے وزیر رشاد نبییف اور وائٹ ہاؤس کے نیشنل سیکیورٹی کمیونیکیشن ایڈوائزر جان کربی کے بیانات نے روس پر دباؤ بڑھا دیا ہے ۔

وائٹ ہاؤس نے جمعے کے روز کہا ہے کہ امریکہ نے ’’ کچھ ایسی ابتدائی علامات دیکھی ہیں جن سے یقینی طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ اس ہفتے قازقستان میں گر کر تباہ ہونے والا آذربائیجان ایئرلائنز کا طیارہ ممکنہ طور پر روسی فضائی دفاعی نظام کے ذریعے گرایا گیا تھا۔‘‘

یہ بات وائٹ ہاؤس کے نیشنل سیکیورٹی کمیونیکیشن ایڈوائزر جان کربی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نے ایک جاری تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید وضاحت کرنے سے انکار کر دیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا امریکہ کے پاس ایسی انٹیلی جینس معلومات ہیں جن سے اس نتیجے تک پہنچنے میں مدد ملی یا وہ محض ماہرین کی جانب سے فراہم کردہ حادثے کے بصری اندازوں پر مبنی قیاس آرائی پر انحصار کر رہا ہے ،تو کربی نے مختصر جواب ، ’ہاں ‘ کہا اور مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ وہ اسے اسی مقام پر چھوڑتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے نیشنل سیکیورٹی کمیونیکیشن ایڈوائزر جان کربی ، وائٹ ہاوس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران ، فائل فوٹو
وائٹ ہاؤس کے نیشنل سیکیورٹی کمیونیکیشن ایڈوائزر جان کربی ، وائٹ ہاوس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران ، فائل فوٹو

اس سے قبل آذر بائیجان کے ایک وزیر نے بھی تجزیوں اور زندہ بچ جانے والوں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ طیارے کو کسی ہتھیار نے نشانہ بنایا تھا۔

آذر بائیجان کے ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ اور ٹرانسپورٹیشن کے وزیر رشاد نبییف نے میڈیا کو بتایا کہ، ’’ ماہرین کے ابتدائی نتائج بیرونی اثر کی جانب اشارہ کرتے ہیں جیسا کہ عینی شاہدین کی گواہی کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی قسم کا تعین چھان بین کے دوران ہو گا۔

جمعے کے روز روسی وزیر رشاد نبییف اور وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کے بیانات نے روس پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔

روس کے وزیر رشاد نبییف اور وائٹ ہاؤس کے نیشنل سیکیورٹی کمیونیکیشن ایڈوائزر جان کربی کے بیانات ہوابازی کے ان ماہرین کے بیانات کی باز گشت ہیں جنہوں نے حادثے کا الزام یوکرین کے ایک حملے کے رد عمل میں روسی فضائی دفاعی نظام کو دیا تھا۔

ان بیانات نے روس پر دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے، جہاں عہدے داروں نے کہا ہے کہ آذر بائیجان کا طیارہ جس علاقے کی جانب لینڈنگ کے لیے بڑھ رہا تھا ، وہاں ایک ڈرون حملہ جاری تھا۔ انہوں نے فضائی دفاعی نظاموں کو مورد الزام ٹھہرانے والے بیانات پر کوئی بات نہیں کی۔

آزر بائیجان کے طیارے کا ملبہ ، فوٹو رائٹرز 25 دسمبر 2024
آزر بائیجان کے طیارے کا ملبہ ، فوٹو رائٹرز 25 دسمبر 2024

حادثے میں زندہ بچ جانے والے مسافروں اور عملے کے ارکان نے آذر بائیجان کے میڈیا کو بتایا کہ جب طیارہ گروزنی پر چکر کاٹ رہا تھا تو انہوں نے طیارے پر بلند شور سنا تھا۔

فلائٹ اٹینڈینٹ ایدان رحیمی نے بتایا کہ ایک شور کے بعد آکسیجن ماسک خود بخود ریلیز ہو گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک رفیق کار ذوالفقار اسدوف کو فرسٹ ایڈ دینے گئیں اور پھر ان سب نے ایک اور بینگ کی آواز سنی۔

حادثے کا شکار ہونے والے آذربائیجانی ائیر لائنز کے طیارے کے زندہ بچ جانے والے ایک فلائٹ اٹینڈینٹ ذوالفقار اسدوف نے کہا کہ وہ شور ایسا لگ رہا تھا جیسے طیارے کو باہر سے کوئی چیز نشانہ بنارہی ہو۔

حادثے کا شکار ہونے والے آزر بائیجانی ائیر لائن طیارے کے زندہ بچ جانے والے ایک فلائٹ اٹینڈینٹ ذوالفقار اسدوف باکواسپتال میں انٹر ویو دیتے ہوئے ، فوٹو رائٹرز 27 دس،مبر 2024
حادثے کا شکار ہونے والے آزر بائیجانی ائیر لائن طیارے کے زندہ بچ جانے والے ایک فلائٹ اٹینڈینٹ ذوالفقار اسدوف باکواسپتال میں انٹر ویو دیتے ہوئے ، فوٹو رائٹرز 27 دس،مبر 2024

زندہ بچ جانے والے دو دوسرے افراد نے بھی بتایا کہ انہوں نے طیارے کے گرنے سے قبل دھماکوں کی آوازیں سنی تھیں۔

جیرووا صالحات نے اسپتال میں آذر بائیجان ٹیلی وژن کو ایک انٹر ویو میں بتایا کہ ان کی ٹانگ کے قریب کوئی چیز دھماکے سے پھٹی ، اور وفا شبانووا نے بتایا کہ آسمان پر دو دھماکے ہوئے ، اور ڈیڑھ گھنٹے کے بعد طیارہ کریش ہو کر زمین پر گر گیا۔

آذر بائیجان کے طیارے کے حادثے میں زندہ بچ جانے والی مسافر وفا سبنوف باکو اسپتال میں انٹرویو دیتے ہوئے ، فوٹو رائٹرز 27 دسمبر 2024
آذر بائیجان کے طیارے کے حادثے میں زندہ بچ جانے والی مسافر وفا سبنوف باکو اسپتال میں انٹرویو دیتے ہوئے ، فوٹو رائٹرز 27 دسمبر 2024

روس کی ایوی ایشن اتھارٹی کے سر براہ دیمتری یدروف نے جمعے کو کہا کہ جب طیارہ گہری دھند میں گروزنی میں لینڈنگ کی تیاری کر رہا تھا ، یوکرینی ڈرونز شہر کو نشانہ بنا رہے تھے، جس کے نتیجے میں حکام کو وہ علاقہ ائیر ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑا

یدروف نے کہا کہ کیپٹن کی جانب سے طیارے کو اتارنے کی دو ناکام کوششوں کے بعد انہوں نے دوسرے ائیر پورٹس کی پیش کش کی لیکن اسنے کیسپین سمندر کے پار قازقستان میں اقتاؤ جانے کا فیصلہ کیا۔

کریملین کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے حادثے کی وجوہات سے متعلق دووں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وجہ کا تعین تفتیش کار کریں گے۔

آذر بائیجان کے طیارے کے کریش ہونے کا مقام ، فوٹو رائٹرز 25 دسمبر 2024
آذر بائیجان کے طیارے کے کریش ہونے کا مقام ، فوٹو رائٹرز 25 دسمبر 2024

انہوں نے ایوی ایشن کے کچھ ماہرین کے ان بیانات پر تبصرہ نہیں کیا ، جنہوں نے نشاندہی کی تھی کہ طیارے کی دم کے حصے پر دیکھے گئے سوراخوں سے ظاہر ہوا کہ وہ روسی فضائی دفاعی نظاموں کی فائرنگ کی زد میں آیا تھا۔

یوکرینی ڈرونز نے اس سے قبل گروزنی اور روسی نارتھ قفقاز کے دوسرے علاقوں پر حملہ نہیں کیا ہے ۔

آذر بائیجان ائیر لائنز نے حادثے کی وجہ غیر واضح ، فزیکل اور ٹیکنیکل وجہ قرار دی ہے اور کئی روسی ائیر پورٹس کی جانب فلائٹس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے ۔

فورم

XS
SM
MD
LG