رسائی کے لنکس

ایپل نے آئی فون 13 سے تین ماہ میں  71 ارب 60 کروڑ ڈالر کما لیے


آئی فون 13 خریدنے والوں کو کئی ہفتوں تک اپنی باری آنے کا انتظار کرنا پڑا ہے۔
آئی فون 13 خریدنے والوں کو کئی ہفتوں تک اپنی باری آنے کا انتظار کرنا پڑا ہے۔

پروڈکشن کے مسائل کے باوجود ڈیجٹل کمپنی ایپل نے اپنے نئے آئی فون 13 کی فروخت سے اکتوبر تا دسمبر کی سہ ماہی میں 71 ارب 60 کروڑ ڈالر کمائے۔

اگرچہ دو برس سے جاری کرونا وائرس کی عالمگیر وبا اور سیمی کنڈیکٹر چپ کی قلت نے زندگی کے ہر شعبے میں پیداوار کو متاثر کیا ہے اور بہت سی کمپنیاں نقصان میں جا رہی ہیں، اور آئی فون کے خریداروں کو بھی آرڈر بک کرانے کے بعد کم از کم ایک مہینے تک اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا، لیکن اس کے باوجود گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی اکتوبر تا دسمبر میں ایپل کی آمدنی میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 9 فی صد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

ایپل کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس ماہ سٹاک مارکیٹ میں ایک موقع پر اس کے اثاثوں کی مالیت تین ٹریلین ڈالر کا ہندسہ عبور کر گئی تھی۔تاہم شرح سود میں اضافے کی قیاس آرائیوں کے باعث یہ سطح برقرار نہ رہ سکی۔

بلوم برگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اپیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں اس کے ایک ارب 80 کروڑ آلات استعمال میں ہیں یہ تعداد دو سال پہلے کے مقابلے میں 30 کروڑ زیادہ ہے۔

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود ایپل کے شو رومز پر اس کی مصنوعات دیکھنے والوں کا جمگھٹا لگا رہتا ہے۔
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود ایپل کے شو رومز پر اس کی مصنوعات دیکھنے والوں کا جمگھٹا لگا رہتا ہے۔

ایپل کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس کے پلیٹ فارم استعمال کرنے والوں کی تعداد 78 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ ہے۔ صرف پچھلی سہ ماہی میں اس کے پلیٹ فارم استعمال کرنے والوں کی تعداد میں چار کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

آئی فون 13 کی فروخت گزشتہ سال ستمبر میں شروع ہوئی تھی۔خیال کیا جا رہا تھا کہ چونکہ آئی فون 13 اس سے پہلے کے ماڈل آئی فون 12 سے زیادہ مختلف نہیں ہے، اس لیے اس ماڈل کی غیرمعمولی فروخت کی توقع نہیں کی جا سکتی۔لیکن صارفین نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا اور اسے خریداروں تک پہنچانے کے لیے کمپنی کو شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔مانگ میں اضافے کی ایک وجہ فائیو جی کی سہولت کو بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

اپیل کا کہنا ہے کہ سپلائی لائن کی رکاوٹوں، سیمی کنڈیکٹر کی قلت اور عالمی وبا کے باعث آئی فون کی پیداوار متاثر ہوئی، جس سے اس کی آمدنی لگ بھگ چھ ارب ڈالر کم رہی۔

ایپل نے آئی فون 13 کے نئے ماڈل لانچ کر دیے
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:51 0:00

ایپل سمارٹ فونز، ٹیبلٹس، کمپیوٹرز اور دیگر الیکٹرانک مصنوعات کے ساتھ ساتھ کئی سروسز بھی مہیا کرتا ہے، جن میں آئی کلاؤڈ، ایپل میوزک اور ایپ سٹور شامل ہیں۔ ایپل کا کہنا ہے کہ آئی کلاوڈ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 24 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح ایپ اسٹور کے لیے ایپ بنانے والوں نے 2021 میں 60ارب ڈالر سے زیادہ کمائے ہیں۔

ایپل کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے انجنیئرز ایک ریئلٹی ہیڈ سیٹ پر کام کر رہے ہیں جو ڈیجیٹل تصاویر اور معلومات کو ایسے موقع پر یکجا کر کے پیش کرے گا جب لوگ ایک دوسرے سے رابطے میں ہوں گے۔ یہ جہاں ایک طرف ایک منفرد قسم کا تجربہ ہو گاتو دوسری جانب ایپل کو ڈالر اکھٹے کرنے کا ایک اور بڑا پلیٹ فارم مل جائے گا۔ تاہم ایپل نے اس بارے میں کبھی لب کشائی نہیں کی۔

XS
SM
MD
LG