رسائی کے لنکس

لاہور ضمنی انتخابات سے قبل 'ووٹ خریدنے' کی ویڈیو پر الیکشن کمیشن کا نوٹس


فائیل فوٹو
فائیل فوٹو

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور کے حلقہ این اے 133 میں ضمنی الیکشن سے قبل 'ووٹ خریدنے' کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کا نوٹس لیتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

اتوار کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے میں مذکورہ ویڈیو کا فرانزک معائنہ کرانے کا حکم دیا گیا ہے جب کہ متعلقہ حکام کو بھی اس ضمن میں کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی مبینہ ویڈیو بظاہر مسلم لیگ (ن) کے انتخابی کیمپ کی ہے جہاں ایک شخص قرآن پر خواتین سے حلف لے رہا ہے کہ وہ پانچ دسمبر کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار کو ووٹ دیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مذکورہ ویڈیو پر مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار شائستہ پرویز ملک سے بھی جواب طلب کر لیا ہے۔

اتوار کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں بظاہر ووٹرز کو پیسوں کے عوض ووٹ دینے کا کہا جا رہا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے مراسلے میں مذکورہ مقام کا کھوج لگانے اور ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کا پتا لگانے کے لیے آئی جی پنجاب پولیس کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ویڈیو سامنے آنے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ دو ہزار روپے میں ووٹ خریدنا کیا ووٹ کو عزت دینا ہے؟

اُنہوں نے کہا الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سب سے زیادہ مسئلہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کو ہے۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے

ادھر این اے 133 میں مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار شائشہ پرویز ملک کے صاحبزادے علی پرویز ملک نے ویڈیو کو فیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی کے اُمیدوار کی کارستانی ہے۔

اُنہوں نے پیپلزپارٹی کی قیادت سےمطالبہ کیا کہ وہ حلقے میں اپنے کارکنوں کے ان منفی ہتھکنڈوں کا نوٹس لیں۔

علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ یہ کیسی ویڈیو ہے جس کے تمام کرداروں نے ماسک پہن رکھے ہیں۔

ادھر پیپلزپارٹی کے این اے 133 سے اُمیدوار اسلم گل نے ویڈیو سامنے آنے پر مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کا پرانا طریقہ ہے یہ ووٹ خریدنے کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 133 میں پانچ دسمبر کو ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے رُکن قومی اسمبلی ملک پرویز کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

مسلم لیگ (ن) نے اس حلقے میں ملک پرویز کی اہلیہ کو ٹکٹ دیا ہے جب کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے اسلم گل اُن کے مدِمقابل ہیں۔

حلقہ این اے 133 میں حکمراں جماعت تحریکِ انصاف کے اُمیدوار جمشید اقبال چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے تھے۔ لہذٰا اس حلقے میں تحریکِ انصاف کا کوئی اُمیدوار میدان میں نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG