رسائی کے لنکس

مصر کے انکار کے بعد اسرائیلی سرحدی گزرگاہ کے ذریعے غزہ میں امداد کی ترسیل


  • جنوبی اسرائیل سے امدادی ٹرکوں کی آمد کے بعد یہ واضح نہیں ہے کہ سامان غزہ میں فلسطینیوں کو کس طرح پہنچایا جائے گا۔
  • مصر نے امدادی سامان کے ٹرک اسرائیلی سرحدی گزرگاہ کی جانب موڑنے کی حامی امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے مصری صدر عبد الفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر گفتگو کے بعد بھری تھی۔
  • مصر میں ہلال احمر کے حکام کا کہنا تھا کہ اتوار کو غزائی اشیا کے 200 ٹرک غزہ میں داخل ہونے ہیں جب کہ چار ٹرکوں میں ایندھن غزہ بھیجا جا رہا ہے۔
  • حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران اس کے جنگجوؤں نے اسرائیل کے فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے اس کی تردید کی ہے۔
  • حماس کی جانب سے کئی ماہ بعد اسرائیل کے شہر تل ابیب پر راکٹ فائر کیے گئے ہیں جس کے بعد شہر میں سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں۔

مصر کی جانب سے رفح کی سرحد کھولنے سے انکار کے بعد جنگ زدہ غزہ میں جنوبی اسرائیل کی گزرگاہ سے امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے لایا جا رہا ہے۔

مصر نے غزہ کے ساتھ رفح کی سرحد اسرائیلی فوج کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد بند کر دی تھی اور اس وقت تک رفح کراسنگ کھولنے سے انکار کر دیا تھا جب تک اس کا کنٹرول دوبارہ فلسطینیوں کے حوالے نہیں کر دیا جاتا۔

جنوبی اسرائیل سے امدادی ٹرکوں کی آمد کے بعد یہ واضح نہیں ہے کہ سامان غزہ میں فلسطینیوں کو کس طرح پہنچایا جائے گا۔ اسرائیل کے جنوب میں واقع غزہ کے علاقوں میں لڑائی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

مصر نے رفح کی سرحد بند رکھنے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود امدادی سامان کے ٹرکوں کو اسرائیل میں کریم شالوم کراسنگ کی جانب موڑنے پر اتفاق کیا تھا۔

مصر نے امدادی سامان کے ٹرک کریم شالوم کراسنگ کی جانب موڑنے کی حامی امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے مصری صدر عبد الفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر گفتگو کے بعد بھری تھی۔

واضح رہے کہ کریم شالوم کے قریب واقع رفح میں اسرائیلی فورسز کی حماس کے خلاف کارروائی بھی جاری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس نے سینکڑوں ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔ مگر اقوامِ متحدہ کی امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اس کراسنگ پوائنٹ کے دوسری جانب امداد وصول کرنا انتہائی خطرناک ہے۔

غزہ میں جنگ کے آٹھ ماہ مکمل ہونے والے ہیں جس میں غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام محکمۂ صحت کا کہنا ہے کہ 35 ہزار 800 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان اموات میں جنگجوؤں اور عام شہریوں کی تخصیص نہیں کی جاتی۔

غزہ کی مجموعی آبادی لگ بھگ 23 لاکھ ہے جس میں سے 80 فی صد فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو کر بے گھر ہوئے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے والے افراد کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے جب کہ اس ساحلی پٹی میں قحط سالی کی صورتِ حال ہے۔

حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ ڈھائی سو افراد کو حماس نے یرغمال بنا کر غزہ منتقل کر دیا تھا۔ جن میں سے اب بھی 100 افراد حماس کی تحویل میں ہیں۔

اس حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر لیا تھا اور حماس کے خاتمے اور یرغمالوں کی رہائی تک جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ شمالی غزہ سے شروع کی گئی اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی اب غزہ میں انتہائی جنوب میں رفح تک پہنچ چکی ہے۔

مصر کے سرکاری ٹی وی پر دکھایا گیا ہے کہ کریم شالوم سے امدادی سامان کے متعدد ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق مصر میں ہلال احمر کے حکام کا کہنا تھا کہ اتوار کو امدادی اشیا کے 200 ٹرک غزہ میں داخل ہونے ہیں جب کہ چار ٹرکوں میں ایندھن غزہ بھیجا جا رہا ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ غزہ میں یہ امدادی سامان اقوامِ متحدہ کے ماتحت اداروں کو موصول ہو سکے گا یا نہیں۔

غزہ کے ساتھ سمندر میں امریکہ نے بھی ایک عارضی بندرگاہ بنایا ہے جہاں سے روزانہ چند درجن ٹرک امدادی سامان کے ساتھ غزہ میں داخل ہوتے ہیں۔

امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس وقت کم از کم 600 ٹرک امدادی سامان یومیہ درکار ہے۔

حماس کا اسرائیلی فوجی یرغمال بنانے کا دعویٰ

حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران اس کے جنگجوؤں نے اسرائیل کے فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حماس کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ جبالیہ میں لڑائی کے دوران ہفتے کو فوجیوں کو یرغمال بنایا گیا۔

حماس کے ترجمان نے یہ وضاحت نہیں کیا کہ کتنے فوجیوں کو یرغمال بنایا گیا ہے جب کہ اس کی جانب سے اس دعوے کے ثبوت بھی سامنے نہیں لائے گئے۔

اسرائیل کے فوجی ترجمان نے حماس کے دعوے کی اتوار کو تردید کی ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق ایسا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا جس میں اس کے کسی اہل کار کو اغوا کیا گیا ہو۔

حماس نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں سرنگ کے اندر ایک زخمی شخص کو گھسیٹ کر لے جایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ فوجی اسلحے اور فوجی ساز و سامان کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔

’رائٹرز‘ کے مطابق زخمی شخص کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی ہے۔

تل ابیب میں سائرن کی آوازیں

حماس کی جانب سے کئی ماہ بعد اسرائیل کے شہر تل ابیب پر راکٹ فائر کیے گئے ہیں جس کے بعد شہر میں سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اتوار کو غزہ سے تل ابیب پر راکٹ داغے گئے۔ لیکن ان راکٹ حملوں سے کسی بھی قسم کے نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں رفح سے اسرائیل پر آٹھ راکٹ داغے گئے جن میں سے بیشتر کو تباہ کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ رفح میں اسرائیلی فوج کی بڑے پیمانے پر کارروائی بھی جاری ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG