افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی علاقے میں شدید سردی اور برفباری کی وجہ سے کم ازکم بیس افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
حکام کے مطابق یہ اموات صوبہ جوزجان کے درزاب ضلع میں ہوئیں۔
درزاب کے ضلعی گورنر رحمت اللہ نے ریڈیو فری یورپ کو بتایا کہ ہلاک ہونے تمام افراد عام شہری تھے جنہوں نے قرب جوار کے ان علاقوں سے نقل مکانی کی جہاں لڑائی کی وجہ سے امن امان کی صورت حال خراب ہے۔
رحمت اللہ اور دیگر مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ تقریباً 100 خاندان ایسے ہیں جو دوردراز کے پہاڑی علاقوں میں مساجد اور کھلے آسمان تلے نہایت ہی مشکل حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اس صورت حال میں ان کو طبی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔
درزاب کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کا صوبائی دارالحکومت شبرگان سے زمینی راستہ طالبان نے کاٹ دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس انتظار میں ہیں کہ موسم کی صورت حال بہتر ہو تاکہ وہ فضائی ذریعے سے یہاں امداد پہنچا سکیں۔
صوبائی گورنر لطف اللہ عزیزی نے مقامی لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ جوزجان کے نقل مکانی کرنے والے افراد کو اپنے گھروں میں پناہ دیں۔