رسائی کے لنکس

افغان طالبان کا محدود جنگ بندی کا اعلان


طالبان جنگجو (فائل فوٹو)
طالبان جنگجو (فائل فوٹو)

افغانستان میں طالبان نے عیدالفطر کی مناسبت سے تین روز کے لیے افغان سکیورٹی فورسز کے خلاف جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

قبل ازیں افغان حکومت نے بھی یک طرفہ طور پر طالبان کے خلاف کارروائیوں کو عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

عسکریت پسندوں کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ طالبان قیادت نے اپنے جنگجوؤں کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ ان تعطیلات کے دوران شہری آبادی والے علاقوں میں اپنے اجلاس منعقد نہ کریں تاکہ ہم وطن عید کا تہوار پرامن طریقے سے منا سکیں۔

تاہم عسکریت پسندوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ امریکی زیر قیادت غیر ملکی افواج کے خلاف اپنے حملے جاری رکھیں گے۔

ملک کے 407 اضلاع میں سے تقریباً نصف پر اثرورسوخ یا ان پر تسلط کے لیے کوشاں عسکریت پسندوں کی طرف سے 2002ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جنگ بندی کا اعلان سامنے آیا ہے۔

پاکستان کے لیے افغان سفیر عمر زخیلوال نے فوری طور پر عسکریت پسندوں کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

ٹوئٹر پر زخیلوال کا کہنا تھا کہ "یہ امن کے امکانات کی طرف ایک اہم اور حوصلہ افزا قدم ہے۔ امید ہے کہ عید کے موقع پر افغان خون نہ بہانے کا یہ خوشی اس قدر قابل ذکر ہوگی کہ باقی پورا سال کا بھی افغان عید رہے۔"

طالبان نے اپنے امیر ملا ہبت اللہ اخونزادہ کی طرف سے کیے گئے اعلان میں یہ بھی کہا کہ وہ چند قیدیوں کو یہ عہد لینے کے بعد کہ وہ دوبارہ افغان فورسز میں شامل نہیں ہوں گے، رہا بھی کریں گے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں افغان صدر اشرف غنی نے اپنی فورسز کو حکم دیا تھا کہ وہ وہ طالبان کے خلاف اپنی کارروائیاں روک دیں تا کہ انھیں اس 17 سالہ تنازع کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر لانے کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔

افغان صدر اشرف غنی (فائل فوٹو)
افغان صدر اشرف غنی (فائل فوٹو)

غنی کے اس اعلان کو بہت پذیرائی ملی اور امریکہ نے بھی عہد کیا کہ وہ امن کے لیے افغان صدر کے اس رویے کا احترام کرے گا۔

دریں اثنا افغان حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ شمالی صوبہ قندوز کے ضلع قلعہ ذال میں عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں 20 سے زائد پولیس اہلکار مارے گئے۔

اپریل میں اپنی کارروائیوں کو مہمیز کرنے کے بعد سے طالبان کے مختلف حملوں اور لڑائی میں افغان فورسز کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ ایسی کارروائیوں میں 500 سے زائد افغان اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG