افغانستان میں موسم بہار کی آمد کے ساتھ لڑائی میں عمومی شدت سے قبل امریکہ اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے مزید 1,400 فوجی یہاں بھیجنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
خبررساں ادارے رائیٹرز نے اخبار ’وال سٹریٹ جرنل‘ کے حوالے سے یہ خبر دی ہے کہ نئے فوجی دستوں کی آمد جنوری کے وسط سے شرو ع ہو جائے گی اور ان میں سے زیادہ تر کو جنوبی صوبے قندھار میں تعینات کیا جائے گا۔
افغانستان میں اس وقت امریکہ کے ایک لاکھ فوجی تعینات ہیں لیکن 2001ء میں طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایک بار پھر طالبان زور پکڑتے جارہے ہیں اور اُن کے خلاف 2008ء سے بھرپور فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔ 2010ء افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کے لیے سب سے ہلاکت خیز سال ثابت ہوا ہے اور سال بھر میں 700 سے زائد غیر ملکی فوجی مارے گئے۔ جب کہ گذشتہ سال شہری ہلاکتوں میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔
صدر براک اوباما نے گذشتہ ماہ افغان جنگی حکمت عملی کا سالانہ جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان سے جولائی کے اواخر میں امریکی فوجیوں کی واپسی کے آغاز اور 2014ء تک سکیورٹی کی ذمہ داری افغان فورسز کو سونپنے کے اہداف حاصل کرنے سے متعلق خاطر خواہ پیش رفت کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1