اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ لیبیا کے ساحلی علاقوں کے قریب کشتیاں ڈوبنے کے دو الگ الگ واقعات میں 239 تارکین وطن ہلاک ہو گئے جب کہ کئی ایک کو بچا لیا گیا۔
تارکین وطن کے عالمی ادارے کی ترجمان کارلوٹا سامی نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والوں میں سے جو افراد جمعرات کو اٹلی پہنچے، ان کے مطابق ایک کشتی میں، جس میں ایک سو سے زیادہ تارکین وطن سوار تھے، اٹلی سے روانہ ہوئی اور چند گھنٹوں کے سفر کے بعد الٹ گئی۔
دو خواتین جو امدادی ٹیموں کو سمندر میں تیرتے ہوئے ملیں تھیں، انہوں نے بتایا کہ وہ ایک دوسری کشتی پر سوار تھیں جس میں تقربیاً 120 افراد موجود تھے۔
ڈوبنے والی کشتیوں میں سوار زیادہ تر افراد کے بارے میں یہ خیال ہے کہ ان کا تعلق سب صحارہ یا مغربی افریقہ سے تھا۔
خبررساں ادارے روئیٹرز نے بتایا ہے کہ امدادی ٹیموں کو بارہ افراد کی نعشیں ملی ہیں جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
اس حادثے کے بعد 2016 میں اب تک بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوجانے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی تعداد 4220 ہوگئی ہے ، جب کہ پچھلے سال اس پر خطر اور جان لیوا سفر میں 3777 افراد اپنی جانیں کھو بیٹھے تھے۔