رسائی کے لنکس

اسد حکومت کا تختہ الٹنے والے باغی رہنما شام کے نئے عبوری صدر بن گئے


  • سابق حکومت کا تختہ الٹنے والےعسکری دھڑوں کے کمانڈروں نے بدھ کو نئی حکومت کی تشکیل کے دوران احمد الشرع کو صدر نامزد کیا۔
  • الشرع اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے عملاً حکومت کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔
  • احمد الشرع 'ہیئت تحریر الشام' کے لیڈر ہیں جسے امریکہ دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔
  • شام میں آئین کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے جس کے بعد ایک نیا چارٹر اپنایا جائے گا۔

ویب ڈیسک ـــ-- شام میں بشار الاسد حکومت کا خاتمہ کرنے ولے باغی گروپ کے رہنما احمد الشرع ملک کے نئے عبوری صدر بن گئے ہیں۔

سابق حکومت کا تختہ الٹنے والےعسکری دھڑوں کے کمانڈروں نے بدھ کو نئی حکومت کی تشکیل کے دوران احمد الشرع کو صدر مقرر کیا۔ الشرع اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے عملاً حکومت کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔

احمد الشرع ہیئت تحریر الشام یا ایچ ٹی ایس کے لیڈر ہیں جسے امریکہ دہشت گرد گروپ سمجھتا ہے۔ انہوں نے دسمبر میں دمشق پر کنٹرول کی قیادت کی تھی جس کے بعد بشار الاسد روس فرار ہوگئے تھے اور اسد خاندان کے 50 سالہ دورِ اقتدار کا بھی خاتمہ ہوا تھا۔

دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق اتحادی احمد الشرع کو عبوری مدت کے دوران ایک عارضی قانون ساز کونسل کی تشکیل کے سنگین چیلنج کا سامنا ہے کیوں کہ ملک کی سابق پارلیمنٹ تحلیل اور آئین منسوخ ہو چکا ہے۔

ان حالات میں ایک نئے چارٹر کے تحت ملکی نظم و نسق چلایا جائے گا۔ تاہم نئی پارلیمنٹ اور آئین کی تشکیل کے لیے کسی ٹائم لائن کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکہ نے ایک موقع پر شام کے نئے عبوری صدر احمد الشرع کے سر کی ایک کروڑ ڈالر قیمت بھی مقرر کی تھی۔ لیکن یہ انعام حال ہی میں امریکی وفد کی دمشق میں ان سے ملاقات کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔

'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے رپورٹ کیا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کی اعلیٰ سفارت کار باربرا لیف نے اُن سے ملاقات کے بعد احمد الشرع کو "حقیقت پسند" قرار دیا تھا۔

شامی دھڑوں سے ملاقات کے بعد جاری کی گئی ایک ویڈیو میں احمد الشرع نے کہا کہ نئی ذمہ داریوں میں ان کی اولین ترجیحات میں سے ایک شامی حکومت میں موجود خلا کو "جائز اور قانونی طریقے" سے پورا کرنا ہے۔

ان کے بقول اسی کے ساتھ ساتھ وہ عبوری انصاف کے حصول کے ذریعے شہری امن کو برقرار رکھنے اور اسد دورِ حکومت کی وجہ سے ہونے والے انتقامی حملوں کو روکنے کی کوشش کریں گے۔

شامی شہری الشرع کی تقرری کے اعلان پر دارالحکومت دمشق میں جشن منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔

جشن منانے والوں میں شامل عبداللہ السوید نے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا کہ نیا صدر وہ ہے جو ذہین ہے اور اچھی سمجھ رکھتا ہے اور وہ شام کو آزاد کرانے والی جنگ کا لیڈر تھا۔ ان کے بقول الشرع وہ شخص ہے جو صدر بننے کا مستحق ہے۔

تاہم لندن اسکول آف اکنامکس میں بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر فواز جرجس الشرع کے تقرر کو مختلف انداز میں دیکھتے ہیں۔

انہوں نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ عبوری صدر کے اعلان نے الشرع کی طاقت ور حکمران کی حیثیت کو "رسمی" شکل دی ہے۔ ان کے خیال میں ایچ ٹی ایس اور الشرع کا مقصد ایک سنگل پارٹی اسلامی حکمرانی کو مضبوط کرنا ہے۔

اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس / رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG