رسائی کے لنکس

پنجاب میں وزارتِ اعلٰی کے لیے میاں اسلم اقبال پی ٹی آئی کے اُمیدوار

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ میاں اسلم اقبال پنجاب میں وزارتِ اعلٰی کے اُمیدوار ہوں گے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف انتخابات میں دھاندلی کے خلاف ہفتے کو پرامن احتجاج کرے گی۔

14:11 15.2.2024

پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو وزارتِ عظمیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے عمر ایوب کو بطور امیدوار نامزد کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی اور آئندہ کی سیاسی حکمتِ عملی سے متعلق آگاہ کیا۔

اسد قیصر نے بتایا کہ عمران خان نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کا ٹاسک انہیں دیا گیا ہے اور حکومت سازی کے لیے وہ ان تمام جماعتوں سے رابطے کریں گے جو انتخابات میں دھاندلی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریکِ انصاف اسمبلی میں بیٹھے گی اور قانونی جنگ بھی لڑے گی۔

اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ عوام نے جسے ووٹ دیا اس کا حق حکمرانی کا ہے۔

20:38 15.2.2024

'تحریکِ عدم اعتماد کے وقت جنرل باجوہ اور جنرل فیض ہمارے ساتھ رابطے میں تھے'

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے دوران جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید رابطے میں تھے۔

سما نیوز کے پروگرام 'لائیو ود ندیم ملک' میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ "تحریکِ پیپلزپارٹی تحریکِ عدم اعتماد کی تحریک چلا رہی تھی، میں اس کے حق میں نہیں تھا۔"

اُن کا کہنا تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد سے انکار کرتا تو کہا جاتا کہ عمران خان کا ساتھ دے رہا ہوں۔ پی ٹی آئی وفد آئے گا تو بات کریں گے۔ ہم حکومت سازی کے عمل میں شریک نہیں ہو رہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ احتجاجی سیاست ہو گی اور سڑکوں کو گرمائیں گے۔ 2024 کے الیکشن چوری ہوئے۔ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ تاثر موجود ہے کہ نواز شریف کو لاہور کی سیٹ دی گئی۔

حکومت سازی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف میرے پاس آئے، میں نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا کہا تو جواب دیے بغیر چلے گئے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ دماغ کا فرق ہے جو ختم ہو سکتا ہے۔ نو مئی کے واقعات کی مدعی اسٹیبلشمنٹ ہے، اگر معاف کر کے آگے بڑھنا ہے تو یہ بات آرمی چیف سے پوچھنی چاہیے۔

18:34 15.2.2024

اے این پی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی: میاں افتحار حسین


عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما میاں افتحار حسین نے کہا ہے کہ اے این پی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔

اپنے بیان میں میاں افتحار حسین کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے پی ٹی آئی کو حکومت دی گئی۔ اے این پی سمجھتی ہے کہ یہاں پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا گیا اور اے این پی کو ہروایا گیا۔

میاں افتحار حسین کا کہنا تھا کہ اسد قیصر نے اے این پی کی قیادت سے رابطہ کیا تھا۔

اُں کے بقول اے این پی انتخابات میں دھاندلی اور پیسوں کے استعمال کے خلاف احتجاج کا اعلان کر چکی ہے۔

17:55 15.2.2024

عمران خان کا امریکہ کے نام پیغام، ’یہ ایبسلوٹلی ناٹ سے کھلی مداخلت کا سفر ہے‘


پاکستان تحریکِ اںصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ امریکہ انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر آواز اٹھائے۔

پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے ترجمان بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی، بدانتظامی اور پی ٹی آئی کو مختلف حربوں سے الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے مذمت اور اس کے خلاف آواز اٹھانا امریکہ کا فرض بنتا ہے جو اس نے ادا نہیں کیا۔

بیرسٹر سیف نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر کے ساتھ اڈیالہ جیل میں عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکہ کے لیے پیغام کا یہ بیان دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کی مذمت کی ہے۔ تاہم ان بیانات میں مزید وزن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

عمران خان اپریل 2022 میں تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اپنی حکومت کے خاتمے کے لیے امریکہ کو ذمے دار قرار دیتے آئے ہیں۔

مزید پڑھیے

17:53 15.2.2024

'اسٹیبلشمنٹ کے پاس مولانا کو راضی کرنے کے لیے کئی ترپ کے پتے ہیں'

گزشتہ دو برس سے مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریک چلانے والے مولانا کیا ایک بار پھر مزاحمتی سیاست کی طرف جا رہے ہیں؟

کیا مولانا کا ووٹر باہر نہیں نکلا؟ کیا مولانا فضل الرحمٰن مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے دُور ہو رہے ہیں؟ کیا مولانا پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے بحال کرنا چاہتے ہیں؟

یہ وہ سوالات ہیں جو عوامی اور سیاسی حلقوں میں موضوعِ بحث بنے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG