وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن پاکستان میں انتخابات سے بالکل باخبر ہیں کہ گزشتہ ہفتے لاکھوں پاکستانی ووٹ ڈالنے نکلے، جن میں پاکستانی خواتین، مذہبی اور نسلی اقلیتی گروپوں کے ارکان اور نوجوان ووٹرز کی ریکارڈ تعداد شامل تھی۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین یاں پیئر نے منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا،" یقینی طور پر ہم پاکستانی عوام کو گزشتہ ہفتے کے انتخابات میں حصہ لینے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں، بشمول انتخابی عملے، سول سوسائٹی کے اراکین، اور صحافیوں اور انتخابی مبصرین جنہوں نے پاکستان کے جمہوری اور انتخابی اداروں کی حفاظت کی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ،"ہمیں ہم خیال جمہوری نظام کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر ہے۔ ہم مسلسل پاکستانی حکومت اور پاکستانی سیاسی جماعتوں کو عوامی اور نجی دونوں سطح پر واضح طور پر بتاتے رہتے ہیں کہ پاکستانی عوام کی مرضی کا احترام کرنے اور شفاف انتخابی عمل کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ یہ واضح طور پر اہم ہے۔"
اس سے قبل پاکستان کے انتخابات پر جاری ایک بیان میں امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نےکہا تھا کہ پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش ہے۔ انتخابی عمل میں مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان میں نئی آنے والی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لاکھوں پاکستانیوں نے ووٹ کے ذریعے اپنی آواز پہنچائی۔ ووٹرز میں خواتین، مذہبی اور نسلی اقلیتی گروہوں کے ارکان اور نوجوانوں کی ریکارڈ تعداد رجسٹرڈ تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو سہارا دے کر اپنی شراکت داری کو تقویت دینے کے منتظر ہیں۔
فورم