رسائی کے لنکس

پاکستان میں حملہ 'جیش العدل' کی کارروائیوں کا جواب تھا: ایرانی وزیرِ خارجہ


ایران کے وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے کہا ہے کہ ایرانی فورسز نے پاکستان میں 'ایرانی دہشت گرد گروپ' کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملہ جیش العدل گروپ کی کارروائیوں کا جواب تھا۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ "ایرانی میزائلز اور ڈرونز سے دوست اور برادر ملک پاکستان کے کسی شہری کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔"

ایران کے وزیرِ خارجہ کا یہ بیان پاکستان کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اسلام آباد نے کہا تھا ایران نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی خود مختاری کا احترام نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ایران نے منگل کی شب پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے میں عسکریت پسند گروپ 'جیش العدل' کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستانی دفترِ خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں دو بچے ہلاک جب کہ تین بچیاں زخمی ہوئی ہیں۔

پاکستان نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے جب کہ تہران کے اسلام آباد میں سفیر، جو اس وقت ایران میں ہیں انہیں واپس پاکستان آنے سے منع کیا ہے۔

اس حملے سے کچھ گھنٹوں قبل ہی پاکستان کے نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ نے ڈیووس میں ایران کے وزیرِ خارجہ سے ملاقات کی تھی۔

ایران کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ "پاکستان کی سرزمین" پر ایران کا حملہ جیش العدل گروپ کی حالیہ مہلک کارروائیوں کا جواب تھا۔ ان کے بقول جیش العدل نے ایران بالخصوص صوبہ سیستان بلوچستان میں راسک شہر میں حالیہ کارروائیاں کی ہیں۔

واضح رہے کہ 10 جنوری کو راسک میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے میں ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا جب کہ لگ بھگ ایک ماہ قبل اسی علاقے میں اس طرح کے حملے میں 11 پولیس افسران مارے گئے تھے۔

ان دونوں حملوں کی ذمہ داری جیش العدل نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ جیش العدل ایک سنی عسکریت پسند گروپ ہے جو 2012 میں بنا تھا۔

ایران نے 'دہشت گرد' گروپ کے طور پر اسے 'بلیک لسٹ' کیا ہوا ہے۔

حسین امیر نے کہا اس گروپ نے پاکستان کے صوبے بلوچستان کے کچھ حصوں میں پناہ لی ہوئی ہے اور "ہم نے اس معاملے پر کئی مرتبہ پاکستانی حکام سے بات کی ہے۔"

ایران کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ لیکن ایران کی قومی سلامتی سے سمجھوتہ یا کھیلنے کی اجازت نہیں دے گا۔

دوسری جانب ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے 'ارنا' کے مطابق ایران کے وزیرِ دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی کا کہنا ہے کہ ایران دیگر ممالک کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے لیکن اپنی سلامتی کے دفاع کی کوئی حدود نہیں ہے۔

بدھ کو کابینہ اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں آشتیانی نے حملے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے لیے خطرے پر کسی بھی جگہ سے ردِعمل دیں گے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG