رسائی کے لنکس

امریکہ میں ہر سال 23 ارب ڈالر کے گفٹ کارڈ کیوں ضائع ہو جاتے ہیں؟


ایک اسٹور میں مختلف کمپنیوں کے گفٹ کارڈز فروخت کے لیے رکھے گئے ہیں۔ فائل فوٹو
ایک اسٹور میں مختلف کمپنیوں کے گفٹ کارڈز فروخت کے لیے رکھے گئے ہیں۔ فائل فوٹو

ایک زمانہ تھا کہ عید، کرسمس ، دیوالی اور دیگر تہواروں کے موقع پر خوبصورت اور خوش نما رنگوں اور ڈیزائنز میں چھپے ہوئے کارڈ بھیجے جاتے تھے، جنہیں دیواروں اور میزوں پر سجا لیا جاتا تھا اور انہیں دیکھ کر ہربار ہی خوشی ہوتی تھی۔

پھر تہواروں اور دیگر تقریبات کے موقع پر اپنے عزیزوں اور پیاروں کی خوشیوں میں مالی اعتبار سے شریک ہونے کے لیے گفٹ کارڈرز کا آغاز ہوا اور پھر دیکھتے دیکھتے ہوئے ان کارڈز کا دائرہ اربوں ڈالر تک پھیل گیا۔

امریکہ کی نیشنل ریٹیل فیڈریشن کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ تعطیلات کے سیزن میں ، جس میں تھینکس گوونگ، کرسمس اور نیا سال شامل ہیں، امریکی متوقع طور پر 30 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے گفٹ کارڈز اپنے عزیزوں اور پیاروں کو بھیج سکتے ہیں۔

گفٹ کارڈز کئی طرح کے ہوتے ہیں جو مختلف کاروباری کمپنیوں کی جانب سے جاری کیے جاتے ہیں۔ امریکہ میں سب سے مقبول گفٹ کارڈ ریستورانوں کے لیے ہوتے ہیں جو خریدے جانے والے تمام گفٹ کارڈز کی کل مالیت کے تقریباً ایک تہائی کے برابر ہوتے ہیں۔

ویسے بھی اپنی جیب سے خرچ کیے بغیر کسی اچھے اور ریستوران میں اپنی پسند کا کھانا کھانے کا مزہ ہی کچھ اور ہے جس کا ذائقہ اور گفٹ کارڈ بھیجنے والے کانام عرصے تک یاد رہتا ہے۔

الیکٹرانکس، ملبوسات، میک اپ، جیولری اور دیگر سامان فروخت کرنے والے اسٹور بھی اپنے گفٹ کارڈ جاری کرتے ہیں ۔ مختلف مالیت کے یہ گفٹ کارڈ سارا سال دستیاب رہتے ہیں۔ تاہم تہواروں کے موقع پر ان کی خرید میں نمایاں طور پر اضافہ ہو جاتا ہے۔

نیویارک میں ٹارگٹ اسٹور پر مختلف مالیت کے گفٹ کارڈ فروخت کے لیے رکھے گئے ہیں۔ امریکہ میں اس سال تھینک گوونگ، کرسمس اور نیو ایئر کے موقع پر لگ بھگ 30 ارب ڈالر مالیت کے گفٹ کارڈز جاری ہوئے کی توقع کی گئی ہے۔ فائل فوٹو
نیویارک میں ٹارگٹ اسٹور پر مختلف مالیت کے گفٹ کارڈ فروخت کے لیے رکھے گئے ہیں۔ امریکہ میں اس سال تھینک گوونگ، کرسمس اور نیو ایئر کے موقع پر لگ بھگ 30 ارب ڈالر مالیت کے گفٹ کارڈز جاری ہوئے کی توقع کی گئی ہے۔ فائل فوٹو

گفٹ کارڈ کا اہم پہلو یہ ہے کہ تحفہ دینے والا اپنی استعداد کے مطابق کسی اسٹور کا گفٹ کارڈ بھیج دیتا ہے اور وصول کرنے والا اپنی پسند کی چیز خرید لیتا ہے۔ جب کہ تحفہ دینے والے کی جانب سے بھیجنے جائے والے اکثر تحائف اس وجہ سے ضائع ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ وصول کرنے والے کی پسند یا اس کی ضرورت سے مطابقت نہیں رکھتے۔

کریڈٹ کارڈ جاری کرنے والی اکثر کمپنیاں، مثلاً ویزا اور ماسٹر کارڈ وغیرہ بھی گفٹ کارڈ جاری کرتی ہیں۔ مختلف مالیت کے یہ کارڈ متعدد اسٹوروں پر مل جاتے ہیں، جنہیں کارڈ کی مالیت اور معمولی فیس کے عوض خریدا جا سکتا ہے۔ ان گفٹ کارڈز کا فائدہ یہ ہے کہ وہ ہر جگہ استعمال ہو سکتے ہیں۔

گفٹ کارڈز کے معاملے میں سب سے اہم چیز اس کے استعمال کی مدت ہے کیونکہ ایک خاص مدت کے بعد گفٹ کارڈ کی حیثیت کاغذ کے ایک ناکارہ ٹکڑے کی سی رہ جاتی ہے۔ امریکہ میں سن 2010 میں سرکاری طور پر گفٹ کارڈ کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی ہے۔ اگر کارڈ پانچ سال تک استعمال نہ کیا جائے تو وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

تاہم کچھ ریاستوں میں اس سلسلے میں مختلف قوانین نافذ ہیں۔ مثال کے طور پر ریاست نیویارک میں گفٹ کارڈ کی مدت 9 سال سے کم نہیں رکھی جا سکتی۔

کچھ کاروباری کمپنیاں گفٹ کارڈ کی مدت کے تعین کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے ایسے گفٹ کارڈ جاری کرتی ہیں جو ہمیشہ کارآمد رہتے ہیں۔ مگر اس کے باوجود بھی بہت سے گفٹ کارڈ استعمال نہیں ہو پاتے، جن کی مختلف وجوہات ہیں۔

امریکہ میں ہر سال اربوں ڈالر مالیت کے گفٹ کارڈ ضائع ہو جاتے ہیں کیونکہ یا تو ان کی مدت ختم ہو جاتی ہے یا پھر وہ گم ہو جاتے ہیں یا کارڈ وصول کرنے والا اسے کہیں رکھ کر بھول جاتا ہے۔

نیویارک کے ایک اسٹور میں فروخت کے لیے رکھے گئے گف گارڈز کا ایک شیلف۔ فائل فوٹو
نیویارک کے ایک اسٹور میں فروخت کے لیے رکھے گئے گف گارڈز کا ایک شیلف۔ فائل فوٹو

گفٹ کارڈز استعمال کرنے والی ایک کمپنی پے ٹرونکس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 70 فی صد گفٹ کارڈ جاری ہونے کے چھ ماہ کے اندر اندر استعمال کر لیے جاتے ہیں۔

صارفین کے اخراجات پر نظر رکھنے والی ایک کمپنی بینکریٹ کی جانب سے جولائی 2023 میں کرائے گئے ایک سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ 47 فی صد امریکیوں نے سال بھر میں اپنا کم ازکم ایک گفٹ کارڈ استعمال نہیں کیا۔ ان گفٹ کارڈز کی اوسط مالیت 187 ڈالر تھی اور استعمال نہ کیے جانے والے گفٹ کارڈز اور واؤچرز کی مجموعی مالیت 23 ارب ڈالر تھی۔

ڈبلیوٹاپ ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گفٹ کارڈ استعمال نہ کرنے والوں میں 62 فی صد ایسے امریکی تھے جن کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ تھی۔

کیلی فورنیا کے ایئک اسٹور پر والٹ ڈزنی کے گفٹ کارڈ فروخت کے لیے رکھے گئے ہیں۔ فائل فوٹو
کیلی فورنیا کے ایئک اسٹور پر والٹ ڈزنی کے گفٹ کارڈ فروخت کے لیے رکھے گئے ہیں۔ فائل فوٹو

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اب گفٹ کارڈ کی معیاد خاصی طویل ہوتی ہے لیکن دانش مندی کا تقاضا یہ ہے کہ اسے جتنی جلد ممکن ہو استعمال کر لیا جائے۔ اس سے گفٹ کارڈ کہیں رکھ کر بھول جانے یا اس کے گم ہو جانے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔

اگر آپ کے پاس کسی کریڈٹ کمپنی کا جاری کردہ گفٹ کارڈ ہے تو ایک سال تک اسے استعمال نہ کرنے کی صورت میں کمپنی اس پر سروس چارجز عائد کرنا شروع کر دیتی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ گفٹ کارڈ کی مالیت کم ہوتی چلی جاتی ہے۔

تجارتی کمپنیوں کی جانب سے جاری کیے جانے والے گفٹ کارڈز کے ساتھ یہ خدشہ بھی موجود ہوتا ہے کہ گفٹ کارڈ کی کوئی اختتامی مدت نہ بھی ہو تو بھی کمپنی کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔ امریکہ میں ہر سال کئی کاروبار دیوالیہ ہونے کے سبب بند ہو جاتے ہیں اور ان میں ایسے کاروبار بھی شامل ہوتے ہیں جنہوں نے گفٹ کارڈ بھی جاری کر رکھے ہوتے ہیں۔ کمپنی ڈوبنے کے ساتھ ان کے گفٹ کارڈ بھی دریا برد ہو جاتے ہیں۔

تحفہ خریدتے ہوئے کن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:02 0:00

سوال یہ ہے کہ جب گفٹ کارڈ استعمال نہیں کیا جاتا تو اس کی خرید پر صرف کی جانے والی رقم کہاں جاتی ہے۔امریکہ میں اس کا انحصار اس ریاست پر ہے جہاں کارڈ جاری کرنے والی کمپنی قائم ہوتی ہے کیونکہ اس غیر استعمال شدہ رقم کے بارے میں قوانین ریاست ہی بناتی ہے۔

بڑی کمپنیاں ہر سال اپنے مالیات کےتخمینے کا تعین کرتے ہوئے یہ حساب بھی لگاتی ہیں کہ ان کے جاری کردہ کتنے گفٹ کارڈ استعمال نہیں ہوئے۔ کمپنیاں مالیاتی زبان میں اسے بریکیج کا نام دیتی ہیں جس سے مراد یہ ہے کہ یہ وہ رقم ہے جس کی ادائیگی ان کے ذمے ہے۔ چونکہ یہ گفٹ کارڈ کبھی استعمال ہی نہیں ہو پاتے، اس لیے یہ ساری رقم ان کے منافع میں شامل ہو جاتی ہے۔

گفٹ کارڈوں کی استعمال نہ ہو سکنے والی چھوٹی چھوٹی رقوم مل کرجتنا بڑا سرمایہ پیدا کرتی ہیں اس کا اندازہ آپ صرف امریکہ میں کافی بیچنے والی ایک چین اسٹاربکس سے لگا لیں۔

ا سٹاربکس کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں استعمال نہ ہونے والے گفٹ کارڈز کی مد میں اسے 21 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا فائدہ ہوا تھا۔

ایمزان کے ایک بک اسٹور پر 25 ڈالر مالیت کا گفٹ کارڈ ڈسپلے پر رکھا ہوا ہے۔ فائل فوٹو
ایمزان کے ایک بک اسٹور پر 25 ڈالر مالیت کا گفٹ کارڈ ڈسپلے پر رکھا ہوا ہے۔ فائل فوٹو

بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تجارتی کمپنیوں کو یہ موقع نہیں ملنا چاہیے کہ وہ غیر استعمال شدہ گفٹ کارڈوں کے اربوں ڈالر ہڑپ جائیں بلکہ عوام کی یہ رقوم عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے لیے استعمال کی جانی چاہیے۔

امریکہ کی کئی ریاستیں اس بارے میں غور کر رہی ہیں کہ انہیں غیر استعمال شدہ گفٹ کارڈوں کے سلسلے میں ان عوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے جو لاوارث جائیدادوں کے وارثوں کو تلاش کرتی ہیں۔

یہ ادارے میڈیا پر تشہیر کے ذریعے وارثوں کو ٖڈھونڈتی ہیں۔ غیر استعمال شدہ گفٹ کارڈوں کے حوالے سے بھی اس سے ملتا جلتا طریقہ کار استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ریاستوں کا خیال ہے کہ کمپنیوں کو ان عوامی رقوم پر قبضہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے جس کے حصول کے لیے انہوں نے کوئی خدمات سرانجام نہیں دیں۔

(اس آرٹیکل کی کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈپریس سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG