'گھر والوں سے روز جھوٹ بولنا پڑتا ہے کہ آج راشن لے آؤں گا'
کوئٹہ کے نثار 18 سال مکینک کا کام کرنے کے بعد اب 'نثار استاد' کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ لیکن دوسروں کی گاڑیاں رواں رکھنے والے نثار کی اپنی زندگی کی گاڑی مشکل سے چل رہی ہے۔ نثار پاکستان کے ان لاکھوں سفید پوش لوگوں میں سے ایک ہیں جن کی کمر بڑھتی مہنگائی نے توڑ دی ہے۔ سارا دن سخت مشقت اور مزدوری کے بعد بھی گھر کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے کیوں کہ مہنگائی سے ہر چیز کے دام دُگنے جب کہ آمدن آدھی رہ گئی ہے۔ نثار کی کہانی جانیے ان کی اپنی زبانی۔