کورٹ ڈائری: 'جب سزائے موت سنائی گئی تو لگا زندگی ختم ہوگئی'
پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی محمد اقبال رانجھا پر 1998 میں قتل کا الزام صرف اس لیے لگا تھا کیوں کہ اصل میں قتل کرنے والے شخص کا نام بھی اقبال تھا۔ اقبال رانجھا کو جب سزائے موت سنائی گئی تو ان کی عمر محض 15 برس تھی۔ انہوں نے بغیر کسی جرم کے 22 برس جیل میں گزارے۔ جیل کی کال کوٹھڑی میں اقبال رانجھا کے شب و روز کیسے گزرے اور انہیں کب رہائی ملی؟ جانیے 10 اکتوبر کو سزائے موت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
مزید ویڈیوز
-
جولائی 07, 2024
بولیویا: حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش عوام نے ناکام بنا دی
-
جولائی 05, 2024
امریکہ میں پڑھائی اور روزگار: ملیے پاکستانی طلبہ کے مینٹورز سے
-
جولائی 04, 2024
وہ قتل جس کے الزام میں بھٹو کو سزائے موت دی گئی
-
جولائی 03, 2024
’جمناسٹک کی وجہ سے ہم اپنی بستی سے نکل کر دنیا دیکھ پائے‘
-
جولائی 02, 2024
غزہ میں غذائی قلت کے شکار بچے کس حال میں ہیں؟