’عمران خان یہ نہ سمجھیں کہ وہ بھٹو بن سکتے ہیں‘
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان کوشش کر رہے ہیں کہ ادارے نیوٹرل نہ رہیں۔
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ اگران کو کھیلنے نہ دیا جائے تو یہ کسی کو بھی کھیلنے نہ دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر ادارے کو اپنے آئینی اور قانونی دائرے میں رہ کر کام کرنا ہے۔ جب کہ اس حکومت کی کوشش ہے کہ آئینی بحران پیدا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یہ نہ سمجھیں کہ وہ بھٹو بن سکتے ہیں۔ نقل کرنے کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو جوہری ملک بنایا اور اس کو آزاد خارجہ پالیسی دی تو اس کے نتائج بھی بھگتنے کے لیے تیار تھے۔ عمران خان نے ملک کی خارجہ پالیسی کو فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچایا۔
انہوں نے وزیرِ اعظم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بزدل کپتان تحریکِ عدم اعتماد کے ووٹ سے بھاگ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو بلائے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے اسپیکر سے آئین شکنی کرائی ہے۔ ان کو اپنی شکست نظر آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریکوزیشن جمع کرانے کے 14 دن میں اسمبلی کا سیشن بلانا آئینی ذمہ داری ہے۔
عمران خان پہلے دن سے کوشش کر رہے ہیں کہ تحریکِ عدم اعتماد کے عمل کو نہ ہونے دیں۔
عمران خان اور تحریکِ انصاف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آپ کو اپنی کرپشن کا حساب دینا ہوگا۔ ساڑھے تین سال میں تمام ادارے آپ کے ماتحت تھے تو آپ نے کسی کے خلاف کرپشن کے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ان کو استعمال کیوں نہیں کیا۔
حکومت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس تیار کر لیا
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے مطابق حکومت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس تیار کر لیا ہے جسے پیر کو سپریم کورٹ میں دائر کیا جائے گا۔
اسد عمر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ "انشاءاللہ اس کیس سے پاکستان کی سیاست میں ضمیر بیچ کر لوٹا بننے کا گھناؤنا کاروبار ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا اور حرام کے پیسے کی سیاست میں اثرو رسوخ میں کمی آئے گی۔"
آرٹیکل 63 اے کی تشریح: صدر عارف علوی نے ریفرنس کی منظوری دے دی
صدر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس کی منظوری دے دی۔
صدارتی دفتر کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان کے مطابق صدر نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ہے۔
اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے: سینیٹر شیریں رحمٰن
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیریں رحمٰن نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیل 54 کے مطابق تحریک عدمِ اعتماد کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو ہونا چاہیے تھا جسے 25 مارچ کو بلا کر اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
شیریں رحمن نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ آئین میں اس بات کی گنجائش نہیں کہ پارلیمنٹ کی عمارت 'تزئین و آرائش' کے باعث اسمبلی اجلاس تاخیر سے بلایا جائے اور اس سلسلے میں اسپیکر کی وضاحت ناقابلِ قبول ہے۔