وفاقی وزیر فواد چوہدری کی الیکشن کمیشن پر تنقید
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ کے رہنما جاوید لطیف کے اس کھلے اعترافِ جرم کے بعد کہ تحریکِ عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے مسلم لیگ (ن) ہارس ٹریڈنگ کر رہی ہے اصولی طور پر الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ کو نوٹس جاری کرنا چاہیے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ (ن) سے وضاحت طلب کرنی چاہیے۔
انہوں نے ای سی پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ (ن) کی نظر لگ گئی ہے اور انہیں صرف تحریکِ انصاف نظر آ رہی ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے وزیرِ اعظم عمران خان کو سوات میں جلسہ نہ کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جاری ہیں اور اس کا دوسرا مرحلہ رواں ماہ کے آخر میں ہونا ہے۔
’کوئی کسی کو بلیک میل نہیں کر رہا‘
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کوئی بھی کسی کو بلیک میل نہیں کر رہا۔
اسلام آباد میں فواد چوہدری، خسرو بختیار سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد کا کہنا تھا کہ
مختلف جماعتیں حکومت کی اتحادی ہیں البتہ ان کی اپنی سیاست بھی ہے۔
پریس کانفرنس میں خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو پاکستان کے سیاسی ڈھانچے کے ایک نئے رخ کا تعین ہو جائے گا۔
’تحریکِ انصاف کے ارکان کو خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘
وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بعض لوگ تحریک انصاف کے ارکانِ اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر یہ تحریکِ عدم اعتماد میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کا پہلا کام نیب کو ختم کرنا ہو گا۔
سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں 2008 سے 2018 کے درمیان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) برسرِ اقتدار تھے۔ اس دوران پاکستان میں سینکڑوں ڈرون حملے ہوئے۔ اس وقت سربراہ ان جماعتوں کے رہنما تھے۔ انہوں نے امریکہ سے کبھی یہ نہیں کہا کہ ایک جانب ہم آپ کی جنگ لڑ رہے ہیں اور آپ ہمارے ملک میں حملے کر رہے ہیں۔
انہوں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کو مقروض کر دیا۔
آصف زرداری، مولانا فضل الرحمٰن اور نواز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ان کا شکار کر کے رہیں گے۔
انہوں نے کہا آنے والے دن پاکستان کی تاریخ کے فیصلہ کن دن ہیں۔ اس سے واضح ہو گا کہ آنے والا پاکستان کیسا ہو گا۔
اسلام آباد میں کیا ہو رہا ہے؟
عدم اعتماد کی تحریک کا شور، جلسوں میں تند و تیز تقاریر اور سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتیں، پاکستان کا سیاسی ماحول ان دنوں گرم ہے۔
اسلام آباد میں کون کس سے مل رہا ہے؟ کور کمانڈرز کی میٹنگ، او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس کی سیکیورٹی پر فیصلے اور ڈی چوک کی ممکنہ ریلیاں کیا شکل اختیار کر سکتی ہیں؟ جانتے ہیں گیتی آرا انیس اور علی فرقان سے اس فیس بک لائیو میں۔