وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد قومی اسمبلی میں جمع
پاکستان میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ انہیں مطلوبہ تعداد 172 سے زائد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
’آصف زرداری کے پاس 172 سے زائد ارکان اسمبلی کی حمایت موجود ہے‘
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کے پاس 172 سے زائد ارکان اسمبلی کی حمایت موجود ہے۔
نجی ٹی چینل ’ہم نیوز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دیکھا ہے کہ لوگوں کی سوچ سے زیادہ ارکان کی حمایت آصف زرداری کے پاس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے سرپرائزز آنے والے ہیں۔
’مونس الٰہی کو گرفتار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘
وفاقی تحقیقاتی ادارے (نیب) نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر مونس الٰہی کے خلاف نیب میں کوئی تحقیقات زیرِ التوا نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مونس الٰہی کو گرفتار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ تحریکِ انصاف کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے رہنما پرویز الہی نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کیسز بنائے جانے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دو ہفتے قبل نیب کو کہا گیا ہے کہ مونس الہی کو گرفتار کیا جائے۔ یہی سمجھ نہیں آرہی۔
اس انٹرویو کے بعد نیب نے اپنے بیان میں وضاحت کی ہے کہ نیب کے بارے میں تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔
’مسلم لیگ (ق) حکومت کی اتحادی اور الگ جماعت ہے‘
مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت حکومت کی اتحادی اور الگ جماعت ہے۔ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت سے چلا جائے تو حکومت کا اپنا فائدہ ہے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جماعتوں کے اندر مختلف آراء ہوتی ہیں لیکن فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان ایماندار ہیں اور ان کی نیت بھی اچھی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت چھوڑی ہے اور نہ ہی اپوزیشن میں شامل ہوئے ہیں۔ حکومت کا حصہ ہیں ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔