کرونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں میں کمی نہیں آ رہی اور صرف یورپ میں اموات کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ امریکہ میں کیسز کی تعداد لگ بھگ 8 لاکھ اور اموات کی تعداد تقریباً 42 ہزار ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی اور ورڈومیٹرز کے مطابق پیر کی سہ پہر تک 210 ملکوں اور خود مختار علاقوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 24 لاکھ 70 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار ہو چکی ہے۔
24 گھنٹوں کے دوران فرانس میں 547، اٹلی میں 454، برطانیہ میں 449، اسپین میں 399، برازیل میں 383، بیلجیم میں 145 اور ترکی میں 123 مریض دم توڑ گئے۔ کینیڈا میں 93، ایران میں 91، آئرلینڈ میں 77، نیدرلینڈز میں 67 اور جرمنی میں 64 افراد چل بسے۔
امریکہ میں پیر کی سہہ پہر تک 1626 اموات ہو چکی تھیں۔ ملک میں کرونا وائرس کے 40 لاکھ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن میں 7 لاکھ 86 ہزار مثبت آئے ہیں۔
امریکہ کی 9 ریاستوں میں وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔ نیویارک میں 18929، نیوجرسی میں 4377، مشی گن میں 2468، میساچوسیٹس میں 1706، الی نوئے میں 1349، پینسلوانیا میں 1348، کینٹی کٹ میں 1331، لوزیانا میں 1328 اور کیلی فورنیا میں 1185 اموات ہو چکی ہیں۔
اسپین میں مصدقہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ، اٹلی میں ایک لاکھ 81 ہزار، فرانس میں ایک لاکھ 55 ہزار، جرمنی میں ایک لاکھ 46 ہزار، برطانیہ میں ایک لاکھ 24 ہزار، ترکی میں 90 ہزار اور ایران میں 83 ہزار ہو چکی ہے جو چین سے ایک ہزار زیادہ ہے۔
صحت عامہ کے ماہرین کہہ رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنا ضروری ہے۔ امریکہ کے بعد سب سے زیادہ ٹیسٹ روس میں کیے گئے ہیں جن کی تعداد 20 لاکھ 53 ہزار ہے۔ چین نے اپنے اعداد و شمار جاری نہیں کیے۔
جرمنی میں 17 لاکھ 28 ہزار، اٹلی میں 13 لاکھ 98 ہزار، اسپین میں 9 لاکھ 30 ہزار، متحدہ عرب امارات میں لگ بھگ 8 لاکھ، ترکی میں 6 لاکھ 73 ہزار، جنوبی کوریا میں 5 لاکھ 63 ہزار، کینیڈا میں 5 لاکھ 49 ہزار اور برطانیہ میں 5 لاکھ ایک ہزار ٹیسٹ کروائے جا چکے ہیں۔
دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس کے 6 لاکھ 44 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ ان میں جرمنی کے 91 ہزار، اسپین کے 80 ہزار، چین کے 77 ہزار، امریکہ کے 71 ہزار، ایران کے 59 ہزار، اٹلی کے 48 ہزار اور فرانس کے 37 ہزار شہری شامل ہیں۔ برطانیہ کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔