رسائی کے لنکس

کرونا وائرس پھیلنے کا خطرہ، سندھ میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند


سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے شکوہ کیا ہے کہ بحیثیت قوم وبا پر قابو پانے کی تیاری کمزور، غیر منظم اور قومی رہنمائی کے بغیر ہے۔ (فائل فوٹو)
سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے شکوہ کیا ہے کہ بحیثیت قوم وبا پر قابو پانے کی تیاری کمزور، غیر منظم اور قومی رہنمائی کے بغیر ہے۔ (فائل فوٹو)

کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیشِ نظر پاکستان کے صوبہ سندھ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں تعلیمی اداروں کو 31 مئی تک بند رکھا جائے گا۔

سندھ میں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کو ملتوی کر دیا گیا ہے جن کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ سندھ کے تعلیمی اداروں میں دی جانے والی یہ تعطیلات گرمیوں کی چھٹیوں میں شمار کی جائیں گی۔

اس بات کا فیصلہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں جمعرات کو کیا گیا۔

وزیرِ اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ وبا کے خطرے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ صوبے میں اسکول اب یکم جون کو دوبارہ کھلیں گے۔

کابینہ کے فیصلے کے مطابق اسکولوں کے علاوہ کالجز اور تمام جامعات بھی 30 مئی تک بند رکھی جائیں گی۔

پاکستان میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس صوبہ سندھ میں ہی سامنے آئے ہیں۔

صوبائی کابینہ نے شادیوں، سماجی اور مذہبی اجتماعات سمیت ہر قسم کے اجتماع کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام کمشنرز کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ مذہبی اسکالرز اور اقلیتوں کے رہنماؤں سے اس بارے میں ملاقاتیں کریں۔

پی ایس ایل کے میچز بند اسٹیڈیم میں کرانے کا فیصلہ

سندھ حکومت نے پاکستان سپر لیگ کے کراچی میں باقی تمام میچز بند اسٹیڈیم میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ صحت عامہ کے مفاد میں کیا گیا ہے۔ جمعرات کو لاہور قلندر اور کراچی کنگز کے میچ میں تماشائیوں کو میچ دیکھنے کی اجازت تھی۔

کرونا وائرس سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ بحیثیت قوم وبا پر قابو پانے کی تیاری کمزور، غیر منظم اور قومی رہنمائی کے بغیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں، بالخصوص صوبہ سندھ کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے اور وفاقی حکومت کی طرف سے کوئی رہنمائی نہیں کی جا رہی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہزاروں افراد پاکستان کے ہوائی اڈوں پر اتر رہے ہیں۔ اگر ان میں سے کسی کو انفلوئنزا یا بخار کی علامات بھی ہیں تو ان کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ سندھ میں 14 کیسز کا انکشاف ہوا کیونکہ ان کی ٹیم نے سفر کرنے والوں اور ان سے رابطے میں رہنے والوں کو چیک کیا۔

حکام کے مطابق ایران سے پاکستان واپس آنے والے ڈھائی ہزار زائرین بلوچستان کی سرحد تفتان پر قرنطینہ میں ہیں۔ ان میں سے ساڑھے آٹھ سو کا تعلق سندھ سے ہے اور وہ جمعہ کی شام سے صوبے میں پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ کے 932 زائرین اب بھی ایران میں ہیں۔ اب تک سندھ حکومت نے 198 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کروائے ہیں جن میں 184 کا نتیجہ منفی اور 14 کا مثبت آیا۔ تمام 14 کیسز باہر سے آنے والوں کے ہیں اور کوئی مقامی کیس سامنے نہیں آیا۔

کرونا سے متعلق ٹاسک فورس کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ سندھ حکومت کی ٹیم نے ایئر پورٹ حکام کے ساتھ مل کر بدھ کو تین ہزار مسافروں کی جانچ کی۔ ان میں سے ایک شخص کو وائرس سے متاثر ہونے کے شبے پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن اب تک اس کے ٹیسٹ کا نتیجہ نہیں آیا۔

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG