امریکی صدر براک اوباما نے 11 ستمبر کےامریکہ پر دہشت گرد حملوں کی گیارہویں برسی کو یاد کرتے ہوئے کہا ہےکہ اِس موقع پر ہلاک ہونے والوں کو یاد کیا جائے گا جنھوں نے امریکہ کو محفوظ بنانے کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
سنیچر کےدِن اپنی ہفتہ وار ریڈیوتقریر میں صدر نے اُن اہل کاروں کی ہمت کو سراہا جنھوں نےنیو یارک، واشنگٹن اور پینسلوانیا میں فوری اقدام کیے۔ اُنھوں نے حملوں کے جواب میں امریکی کارروائی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ کی قیادت کا زور توڑ دیا گیا ہے اور اب اسامہ بن لادن کسی خطرے کا باعث نہیں رہا۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ حملوں نے امریکہ کو عالمی برادری سے الگ تھلک ہونے پر مجبور نہیں کیا، جب کہ اِس کے برعکس وہ داخلی طور پر اپنی سکیورٹی کو بہتر کرنے اور اتحادوں کو مضبوط بنانے کی طرف مائل ہوا۔
ریپبلیکن پارٹی کی طرف سےاپنے ہفتہ وار خطاب میں ایک سیاسی پیغام دیا گیا ہے۔ ویانمنگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جان براسو نے کہا ہے کہ صدر اوباما کی قیادت کو چار برس گزرجانے کے باوجود ملک میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
براسو نے کہا کہ صدر کی معاشی پالیسیوں نے معاشی بحالی کی راہ روک دی ہے اور بے روزگاری کو کم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
سنیچر کےدِن اپنی ہفتہ وار ریڈیوتقریر میں صدر نے اُن اہل کاروں کی ہمت کو سراہا جنھوں نےنیو یارک، واشنگٹن اور پینسلوانیا میں فوری اقدام کیے۔ اُنھوں نے حملوں کے جواب میں امریکی کارروائی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ کی قیادت کا زور توڑ دیا گیا ہے اور اب اسامہ بن لادن کسی خطرے کا باعث نہیں رہا۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ حملوں نے امریکہ کو عالمی برادری سے الگ تھلک ہونے پر مجبور نہیں کیا، جب کہ اِس کے برعکس وہ داخلی طور پر اپنی سکیورٹی کو بہتر کرنے اور اتحادوں کو مضبوط بنانے کی طرف مائل ہوا۔
ریپبلیکن پارٹی کی طرف سےاپنے ہفتہ وار خطاب میں ایک سیاسی پیغام دیا گیا ہے۔ ویانمنگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جان براسو نے کہا ہے کہ صدر اوباما کی قیادت کو چار برس گزرجانے کے باوجود ملک میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
براسو نے کہا کہ صدر کی معاشی پالیسیوں نے معاشی بحالی کی راہ روک دی ہے اور بے روزگاری کو کم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔