کاؤنسل آف اسلامک ریلشنز کے مطابق امریکہ میں مسلمان رجسٹرڈ ووٹرز 12 لاکھ سے زائد ہیں۔ حالیہ وسط مدتی انتخابات میں 74 فی صد مسلمان ووٹرز نے حقِ رائے دہی استعمال کیا جب کہ زیادہ تر مسلمان امیدوار اپنے ووٹرز کی طرح نوجوان ہی ہیں۔ مزید تفصیلات اس رپورٹ میں۔
کیا سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری صدارتی مہم میں قانونی مشکلات کا سامنا ہے؟ شکاگو کونسل آن گلوبل افیئرز کے ڈینیل ڈریزنر کہتے ہیں کہ ٹرمپ کو اب قانونی استثنی حاصل نہیں۔ مزید جانیے اس ویڈیو میں
ایوانِ نمائندگان میں کسی بھی جماعت کو برتری حاصل کرنے کے لیے کم از کم 218 نشستیں درکار تھیں اور بدھ کو ری پبلکن پارٹی نے مطلوبہ نمبر حاصل کرلیا ہے۔
منگل کی رات کو ٹرمپ نے 2024 میں صدارتی انتخاب کے لیے دوبارہ اپنی نامزدگی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ''امریکہ کی واپسی ابھی شروع ہو رہی ہے۔''
امریکہ میں بھی مختلف سیاسی خیالات کے حامل لوگ ایک دوسرے کی بات سننے اور سمجھنے سے قاصر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 'بریور اینجلز' نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے معاشرے سے تعصب اور سیاسی تقسیم سے نمٹنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ یہ تنظیم کیسے کام کرتی ہے؟ رپورٹ دیکھیے۔
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات کے نتائج سے متعلق بہت سے اندازے غلط ثابت ہوئے ہیں، انتخابات پر رپورٹنگ میں مصروف وائس اف امریکہ کی صبا شاہ خان بتارہی ہیں کہ ان انتخابات کے حوالے سے اندازے کیا تھے اور نتائج کیا نکلے؟۔
مڈٹرم انتخابات کے ہفتے کی رات تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق اب سینیٹ میں ڈیمو کریٹس اراکین کی تعداد 50 جب کہ ری پبلکنز کی تعداد 49 ہے۔
امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر مارک کیلی نے سوئنگ اسٹیٹ ایریزونا میں ری پبلکن امیدوار بلیک ماسٹرز کو شکست دے دی ہے۔
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات کے بعد کانگریس کا کنٹرول کس کے پاس ہوگا؟ یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہے۔ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد امریکہ کی سیاست کیا رخ اختیار کرے گی؟ رپورٹ دیکھیے۔
امریکی وسط مدتی انتخابات کے دن کو صدر جوبائیڈن نے جمہوریت کے لیے بہترین دن قرار دیا ہے۔ ان انتخابات میں ڈیموکریٹ کی کاکردگی توقع سے بہتر بتائی جاتی ہے؟۔ تفصیلات جانیے وائس اف امریکہ کی صباہ شاہ خان سے
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ملک میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات کو، جن میں کانگریس کے کنٹرول کے لیے سخت مقابلے کے بعد کئی نشستوں پر فیصلہ ہونا باقی ہے، جمہوریت کے لیے ایک اچھا دن قرار دیا ہے۔
امریکہ میں زیر بحث کئی اہم ایشوز پر ملک کی دو بڑی جماعتوں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی کا مؤقف اور پالیسی مختلف ہے اس لیے انتخابی نتائج کو آئندہ ہونے والی قانون سازی اور اقدامات سے متعلق اہمیت دی جارہی ہے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available