یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکہ کی نئی انتظامیہ بھی افغان تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کے تحت افغان امن کانفرنس بلانے پر زور دے رہی ہے۔
نگار جوہر کو پاکستانی فوج کی پہلی خاتون لیفٹننٹ جنرل ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی خاتون سرجن جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ اس مقام تک کیسے پہنچیں اور کامیابی کا یہ سفر کن مشکلات کے بعد طے ہوا؟ جانیے نگار جوہر کی کہانی، انہی کی زبانی۔
جنرل نگار کہتی ہیں ان کے لیے پروفیشن پہلے اور دیگر معمولات ثانوی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے اہلخانہ نے بھی خود کو انہی کے رنگ میں رنگ دیا ہے۔
پاکستان، ایران اور ترکی نے حال ہی میں اسلام آباد سے تہران اور پھر استنبول تک مال بردار ٹرین سروس کی بحالی کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ سروس پہلی مرتبہ 2009 میں شروع کی گئی تھی۔ تاہم گزشتہ نو برس سے اس روٹ پر کوئی بھی ٹرین نہیں چلی۔
افغانستان میں حالیہ چند ماہ کے دوران صحافیوں کو نشانہ بنا کر قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ منگل کو 'انعکاس' ٹیلی وژن کی تین خواتین صحافیوں کے قتل کے بعد مقامی صحافی خوف کا شکار ہیں۔
طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر اور زلمے خلیل زاد کے معاہدے پردستخط کرتے ہی ہال طالبان کی جانب سے لگائے گئے اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اُٹھا۔ طالبان نے اس معاہدے کو اپنی کامیابی قرار دیا۔
پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد کچھ خاموشی رہی، لیکن مارچ کے وسط میں کیسز بڑھنے لگے اور پھر حکومتِ پاکستان نے بھی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔
حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔ تاہم منگل کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق خواتین پر حملے میں ملوث دہشت گرد تنظیم حافظ گل بہادر گروپ کے اہم رہنما حسن عرف سجنا کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
وائلڈ لائف مینجمنٹ کی طرف سے شہریوں کو ٹریل پر جانے سے تنبیہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے کہ جب گزشتہ دنوں سی سی ٹی وی کیمروں میں تیندووں کی ویڈیوز منظر عام پر آئیں۔
برسلز میں ہونے والے نیٹو کے وزرائے دفاع کا یہ اجلاس افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے موجود رہنے کے حوالے سے بہت اہم سمجھا جا رہا تھا۔ اس وقت مغربی اتحادی، نیٹو، کے افغانستان میں تقریبا 10 ہزار فوجی تعینات ہیں۔
پاکستان کی جانب سے دنیا کے سات براعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے کوہ پیما مرزا علی بیگ کے مطابق کوہ پیماؤں کے مختلف رُوپ ہوتے ہیں۔ لیکن محمد علی سدپارہ بہت زیادہ مضبوط اور بہادر ہونے کے ساتھ ساتھ نفیس اور عاجز انسان تھے۔
پشاور میں ایک ایسا بک کیفے قائم کیا گیا ہے جہاں لوگ کھانوں اور مشروبات سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ کتابیں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اسی بک کیفے کی شکل میں لوگوں کو ایک پرسکون کام کی جگہ بھی میسر ہے اور لوگ یہاں اپنے دفاتر کے کام بھی کر لیتے ہیں۔ اس کیفے کی سیر کرا رہے ہیں نذر الاسلام اس ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی، کے ٹو کو موسمِ سرما میں سر کرنے کی کوشش میں پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی سے تعلق رکھنے والے ہوان پابلو مور پانچ فروری سے لاپتا ہیں۔
کوہ پیمائی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹھ ہزار میٹر سے زائد بلندی پر صرف چند گھنٹے تک ہی زندہ رہنا ممکن ہے۔
آئندہ سات روز تک خراب موسم کی پیش گوئی ہے۔ مہم جو کے ٹو بیس کیمپ سے اسکردو روانہ ہو گئے ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق موسم کے صاف ہونے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل پیر کو سرچ آپریشن میں ٹیم کو مختلف مقامات پر کوہ پیماؤں کے چند شواہد ملے تھے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری کا کہنا ہے کہ آج موسم بہت زیادہ خراب ہے۔ ہیلی کاپٹرز بلند پراوزیں نہیں کر سکیں گے۔
علی سد پارہ اور ان کی ٹیم کا جمعہ کی شام سے بیس کیمپ سے رابطہ منقطع ہے۔ جس کے بعد گزشتہ روز آرمی ہیلی کوپٹرز نے سرچ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دوحہ معاہدے کے اثرات نظر نہیں آ رہے ہیں اور حالیہ ایک سال میں تشدد کی کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
مزید لوڈ کریں