امریکہ نے طالبان پر واضح کیا ہے کہ عالمی برادری افغانستان میں طاقت کے ذریعے مسلط کردہ حکومت کی حمایت نہیں کرے گی۔
بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے ذریعے افغان صدر نے طالبان کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ جنگ اور بات چیت دونوں کے لیے تیار ہیں۔
مبصرین کے مطابق نیٹو اور امریکہ ایک سال سے بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ افغانستان کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑیں گے۔ اس وقت کچھ بنیادی امداد کے ساتھ کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے کیوں کہ یہ اقدام افغانستان میں قائم سفارتی مشن کے لیے بہت اہم ہے۔
افغانستان میں طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان لڑائی تشویش ناک شکل اختیار کر گئی ہے اور کئی علاقوں میں طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان اب بھی جھڑپیں جاری ہیں۔
سماجی کارکن شازیہ کیانی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کے دنوں میں حویلی کا علاقہ ایک خونی لکیر بن جاتی ہے جو کہ دنگا فساد کے لیے مشہور ہے۔
پاکستان کے سابق وزیرِ اطلاعات مشاہد حسین سید کے مطابق، ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ سویلین حکومت کا تھا۔ تینوں سروسز چیفس میں سے ایک نے ایٹمی دھماکوں کی مخالفت کی، ایک نے حمایت کی اور ایک نے وزیرِ اعظم سے کہا کہ آپ خود فیصلہ کریں۔
طالبان کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمسایہ ممالک کی جانب سے امریکہ کے فوجی آپریشنز میں تعاون کرنا ان کی تاریخی غلطی اور رسوائی کا باعث بنے گی۔
دنیا کی بلند ترین چوٹی 'ماؤنٹ ایورسٹ' کو 2019 میں سر کرنے والے کوہ پیما مرزا علی بیگ کا کہنا ہے کہ اب یہ ڈیجیٹل دنیا ہے اور مواصلات زندگی کا ایک ضروری جُزو بن چکا ہے۔
پیر کو دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے نہ صرف اعتماد میں کمی واقع ہوتی ہے بلک دونوں برادر ممالک کے مابین ماحول خراب ہو جاتا ہے۔
پاکستان کے 19 سالہ شہروز کاشف دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی ’ایورسٹ‘ سر کر کے یہ کارنامہ انجام دینے والے سب سے کم عمر پاکستانی بن گئے ہیں۔ اس سے قبل یہ اعزاز پاکستان کی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے پاس تھا جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ کو 22 سال کی عمر میں 2013 میں سر کیا تھا۔
طالبان ترجمان کے مطابق عید کے تین روز جنگجوؤں کو افغان سیکیورٹی فورسز پر حملے نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ افغان حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
افغانستان میں صحافیوں کے قتل اور اغوا کے واقعات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں جب کہ حالیہ عرصے میں خواتین صحافیوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں عوامی اور سیاسی حلقوں نے اس واقعے کو پاکستان کی خود مختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا جب کہ سول اور عسکری قیادت کو بھی اس معاملے پر کئی سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
مشترکہ بیان میں افغان امن عمل کے علاوہ توانائی اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ہجرت سے متعلق حالیہ پیش رفت کا احاطہ بھی کیا گیا۔
طالبان نے کہا ہے کہ گزشتہ سال قطر میں ہونے والے امن معاہدے پر اقوامِ متحدہ، کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں دستخط ہوئے تھے۔ اس لیے ضروری ہے کہ وہ تمام ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں امریکہ پر دباؤ ڈالیں کہ معاہدے پر عمل کیا جائے۔
شینکئی کڑوخیل 2005 سے افغان پارلیمنٹ کی رُکن ہیں۔ ان کے مطابق افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتِ حال ابھی بھی ٹھیک نہیں ہے اور جنگ نے پورے افغانستان کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔
افغان صدر اشرف غنی نے نئی سیاسی حکومت کے قیام اور پائیدار امن کے لیے تین مراحل پر مشتمل 'پیس روڈ میپ' تیار کر لیا ہے۔ یہ منصوبہ رواں ماہ استنبول میں ہونے والی کانفرنس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ مزید طالبان قیدیوں کی رہائی اور طالبان رہنماؤں کو اقوامِ متحدہ کی بلیک لسٹ سے نکالنے میں مدد کرے تو طالبان بھی یکم مئی کو امریکی اور اتحادی فوج کے انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر رضا مند ہو سکتے ہیں۔
مزید لوڈ کریں