وزیر اعظم پاکستان کے مشیر تجارت کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتِ حال میں عالمی لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان کو ٹیکسٹائل، آئی ٹی، خدمات، طبی آلات اور فارما سیوٹیکل کے شعبے میں نئے آرڈرز مل رہے ہیں۔ لہذٰا یہ ایکسپورٹرز کے لیے اچھا موقع ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں عالمی بینک کی اس رپورٹ کو ''مبالغہ آرائی پر مبنی'' قرار دیا گیا ہے؛ اور وضاحت کی گئی ہے کہ ''عالمی لاک ڈاؤن کے باوجود رواں مالی سال ترسیلات زر 20 سے 21 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے''
گرفتار شخص کا مطالبہ تھا کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ لہذٰا پاکستان کو اپنے پاسپورٹ پر سے اسرائیل سے متعلق تحریر ختم کرنی چاہیے۔
پاکستان وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ معاون خصوصی نے بتایا کہ پاکستان سمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے تاکہ بیماری کے بچاؤ کے ساتھ ساتھ معیشیت کے منفی اثرات سے بھی بچا جا سکے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 1994 کی پاور پالیسی کے تحت 16آئی پی پیز نے سرمایہ کاری کی مناسبت سے 18 گنا زیادہ منافع حاصل کیا۔ ان نجی بجلی گھروں نے 51 ارب کی سرمایہ کاری کی لیکن 414 ارب سے زائد کا منافع کمایا۔
ماہرین کے مطابق ملک میں غذائی قلت کا خطرہ صرف ایک صورت میں ہو سکتا ہے۔ جب عالمی وبا طوالت اختیار کر جائے اور حکومت دیہی معیشت یا زراعت کو تحفظ فراہم کرنے کے خاطر خواہ اقدامات نہ کر سکے۔
پاکستان کو مزید قرض کی منظوری آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے واشنگٹن ڈی سی میں اپنے اجلاس کے دوران دی۔ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق پاکستان یہ رقم کرونا وائرس سے اس کی معیشت پر پڑنے والے اثرات سے نمٹنے کے لیے خرچ کرے گا۔
وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان عمران صدیقی نے واضح کیا نمازِ جمعہ اور مساجد میں نماز کی ادائیگی کے حوالے سے حکومت کے قواعد (ایس او پی) میں تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ سندھ میں لاک ڈاؤن میں سختی کے دورانیے کا آغاز ہو گیا جو دوپہر تین بجے تک جاری رہے گا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں محدود پیمانے پر کاروباری سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں جب کہ خیبر پختونخوا حکومت اس حوالے سے بدھ کو کابینہ اجلاس میں فیصلہ کرے گی۔
اپنے پالیسی بیان میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس بارے میں فیصلہ 18 اپریل کو علمائے کرام کے ساتھ مشاورت اور مفاہمت سے کیا جائے گ،ا اور یہ کہ انفرادی اور مقامی فیصلوں سے اجتناب کر کے اتفاق اور اتحاد کے فضا کو فروغ دیا جائے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان کی معیشت بھی شدید دباؤ کا شکار ہے جس کے باعث معاشی ماہرین ملک کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو منفی 1.3 فی صد تک کم ہوسکتی ہے۔
پاکستان کی حکومت نے کرونا وائرس کے باعث خراب معاشی صورتِ حال کے پیش نظر فنڈ ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) کے تحت آئی ایم ایف سے ہنگامی مالی امداد کی درخواست کی تھی۔
اجلاس ملتوی ہونے سے پاکستان کو ایکشن پلان پر عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید پانچ ماہ کی مہلت مل گئی ہے۔ پاکستان کو فروری 2020 میں گرے لسٹ میں برقرار رکھتے ہوئے جون میں دوبارہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
وزارتِ مذہبی امور کے حکام کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت حج کو محدود رکھنے پر غور کر رہی ہے۔ اس ضمن میں پاکستان سمیت دیگر ممالک سے 20 سے 25 فی صد عازمین کو حج کی اجازت دینے کی تجویز زیرِ غور ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ عمرہ و زیارات یا دیگر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے مختص رقم کو کرونا وائرس سے معاشی دباؤ کے شکار افراد کی مدد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس موقع پر اقلیتی برادری کو بطور خاص یاد رکھا جائے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ہتک عزت کے نوٹس میں کہا ہے کہ خواجہ آصف کے الزام کی وجہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ چین سے طلبہ کو واپس نہ بلانے کا سارا ملبہ ان پر گرایا گیا اور تنقید کی گئی۔ لیکن وہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔ مجھ پر تنقید وزیرِ اعظم سے قربت کی وجہ سے ہوتی ہے۔ زلفی بخاری نے خود سے جڑے تنازعات کے بارے میں کیا کہا؟ دیکھیے اس انٹرویو میں۔
عالمی مالیاتی ادارے کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیارجیوا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حالات پاکستانی معیشت کے لیے چیلنجز ہیں۔ ان حالات میں پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف کا تعاون جاری رہے گا۔
زلفی بخاری کا کہنا ہے ایران کی حکومت نے خروج لگا کر زائرین کو بارڈر پر بھیج دیا تھا۔ زائرین بے سہارا کھلے آسمان تلے کھڑے تھے۔ البتہ تفتان کے قرنطینہ میں اپنائی گئی حکمت عملی پر اُن کا کوئی اختیار نہیں تھا۔ بہتان لگانے پر خواجہ آصف کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کروں گا۔
ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والے اس اجلاس میں ملک کی تمام سیاسی قیادت شریک تھی۔ تاہم، وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خطاب کے بعد اجلاس کو چھوڑ کر چلے جانے پر سیاسی قائدین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
مزید لوڈ کریں