عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
سال 2024 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو سات ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کیا جس نے معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد دی۔ اس قرضے کی منظوری کے بعد پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا اور معیشت میں بہتری آئی۔
پاکستان کی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ نو مئی 2023 کے واقعات میں ملوث 19 مجرمان کو معاف کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
منصوبے کے مکمل ہونے سے پاکستان کی جوہری توانائی سے بجلی بنانے کی صلاحیت چار ہزار 760 میگاواٹ ہو جائے گی۔ یونٹ 5 (سی فائیو) کی پہلی کنکریٹ کی تقریب پیر کو چشمہ (میانوالی) میں منعقد ہوئی۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک جب مکمل طور پر جب پاکستان کے اندر ہو گا اور قانون کے مطابق جب سروس پروائیڈر کو اپنے صارف کی مکمل معلومات فراہم کرنا ہوں گی تو اس سے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کا مقصد پورا نہیں ہو سکے گا۔
یورپی یونین نے پاکستان میں ملٹری کورٹس سے 25 عام شہریوں کو سزا سنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
توہینِ مذہب کے کیسز کے بارے میں بعض افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ پنجاب میں موجود ایک منظم گروہ کام کر رہا ہے جو مختلف افراد کو ٹریپ کر کے ایسے کیسز میں شامل کرتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کو پاکستان کے جن میزائلوں پر خدشات ہیں وہ ایک عرصہ قبل مکمل کیے گئے تھے اور وہ تیار حالت میں موجود ہیں۔
امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک چار کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ ان میں پاکستان کا سرکاری ادارہ ’این ڈی سی‘ بھی شامل ہے۔ پاکستان نے اس فیصلے کو جانب دارانہ قرار دیا ہے۔ تفصیلات بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں قائم این ڈی سی نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام اور میزائل ٹیسٹنگ آلات کے اجزا حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیے گئے مقدمات میں نامزد ملزمان پر ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹا بیانیہ بنا کر پھیلانے اور لوگوں کو اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی فوج اور خفیہ ایجنسیوں پر سیاست میں مداخلت کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ لیکن فیض حمید کے بارے میں جو الزامات سامنے آ رہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ فیض حمید اپنے مقاصد کے لیے ادارے کے 'مقاصد' سے آگے نکل گئے تھے۔
پاکستان کی طاقت ور خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو کورٹ مارشل کی کارروائی میں باضابطہ طور پر چارج شیٹ کر دیا گیا ہے۔
بعض پشتون شہریوں اور وکلا کا الزام ہے کہ پولیس اسلام آباد اور راولپنڈی میں پشتون افراد کو شناخت کی بنیاد پر گرفتار کر رہی ہے اور انہیں مقدمات میں الجھا رہی ہے۔ یہ معاملہ کیا ہے؟ تفصیلات جانیے عاصم علی رانا کی رپورٹ میں۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے حاضر 100 ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جس میں ملزمان پر بغاوت، دہشت گردی، اقدامِ قتل، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور سازش مجرمانہ کے الزامات شامل ہیں۔
حکومت کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ 30 نومبر کے بعد غیر رجسٹرڈ شدہ وی پی اینز کو بند کر دیا جائے گا۔ اگرچہ اس میں فی الحال توسیع کی گئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود بیشتر وی پی این بند ہو چکے ہیں اور انٹرنیٹ بار بار بند ہونے اور سوشل میڈیا سمیت مختلف ایپس کام نہیں کر رہی۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ مطیع اللہ جان اور صحافی ثاقب بشیر کو بدھ کی رات مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے اٹھایا تھا۔ وائس آف امریکہ نے ثاقب بشیر سے جاننے کی کوشش کی ہے کہ ان کے ساتھ کیا واقعات پیش آئے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے منسوخ ہونے کے بعد اسلام آباد میں اب صورتِ حال معمول پر آ رہی ہے۔ لیکن منگل کی رات ڈی چوک اور اس کے اطراف کے علاقوں میں ہوا کیا؟ سینئر صحافی حامد میر سے کچھ سوالوں کے جواب جانتے ہیں۔
اسلام آباد کا ڈی چوک اب ایک بار پھر سیکیورٹی اہلکاروں کے کنٹرول میں ہے۔ رینجرز کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کے استعمال کے بعد مظاہرین ڈی چوک سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ عاصم علی رانا اور سلمان قاضی ڈی چوک سے مزید اپ ڈیٹس بتا رہے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکن اسلام آباد کے بلیو ایریا میں داخل ہو گئے ہیں۔ اس دوران سیکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اسلام آباد کی تازہ ترین صورتِ حال کے بارے میں مزید بتا رہے ہیں ہمارے نمائندے عاصم علی رانا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کے اس بیان سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ پاکستان کی اندرونی سیاست کے لیے دیگر ممالک سے تعلقات کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
مزید لوڈ کریں