یہ نوجوان پاک افغان سرحد پر واقع’غاخی پاس‘ کے سرسبز وشادات علاقے میں پکنک کے لیے گئے تھے کہ غلطی سے سرحد عبور کر کے افغانستان کے سرحدی علاقے میں داخل ہو گئے
خودکار ہتھیاروں سے لیس لگ بھگ 300عسکریت پسندوں نے افغان صوبے کنڑ اور نورستان سے پاکستانی علاقے آروند میں داخل ہوکر حملہ کیا جس میں کم ازکم 26 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ایک نامعلوم شخص سائیکل کو رسالپور چھاؤنی کے مصروف ترین چوک میں سڑک کنارے ایک ہوٹل کے پاس کھڑا کرکے غائب ہوگیا اور تھوڑی ہی دیر بعد سائیکل میں نصب بم کے بارودی مواد میں دھماکہ ہوا جِس سے ہوٹل میں موجود افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے
سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کے قافلے پر اکاخیل کے علاقے میں پہلے سے گھات لگائے شدت پسندوں نے خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
دھماکا جمرود تحصیل کے ایک دیہات غونڈئی میں اس وقت ہوا جب لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد سے باہر آ رہے تھے۔
سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں دو شدت پسندوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کی تحویل سے چھڑائے گئے افراد میں نیم قبائلی پٹی درہ آدم خیل میں عسکریت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا اہم کمانڈر ندیم عباس بھی شامل ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی نظام کی بحالی کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اِسے صوبہ سندھ میں ’’آدھا تیتر آدھا بٹیر کا نظام‘‘ اور ’’پی پی پی کا ڈرامہ‘‘ قرار دیا ہے۔
ملک ارسلا خان کو حال ہی میں اُس امن کمیٹی کا سربراہ بھی منتخب کیا گیا تھا جو فوجی کارروائیوں سے بے دخل ہونے والے قبائلی خاندانوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔
جنوبی وزیرستان کا قبائلی علاقہ افغانستان کے پکتیا صوبے سے جڑا ہوا ہے جہاں نیٹو افواج تعینات ہیں۔
قبائلی علاقے کے ایک نمائندہ وفد نے صوبہ خیبر پختون خواں کے گورنر کو بتایا ہے کہ طالبان کمانڈر حافظ گل بہادر اور اس کے ساتھیوں نے علاقے میں دہشت گرد کارروائی نا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
حملہ اُس وقت ہوا جب پولیس اہلکار قومی اسمبلی کے رکن امیر مقام کے جلسے میں شرکت کے لیے آنے والے افراد کی تلاشی لے رہے تھے۔
’مفرور پاکستانی طالبان افغان جنگجوؤں کے تعاون سے مشرقی افغان صوبوں سے سرحد عبور کر کے دیر بالا میں حملے کر رہے ہیں۔‘
خودکار ہتھیاروں سے لیس 60 سے زائد شدت پسندوں نے علی الصباح پشاور کے مضافاتی علاقے سربند میں قائم چوکی پر دو اطراف سے حملہ کیا۔
بعض زخمیوں کی حالت تاحال تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
کمشنر مالاکنڈ نے کہا کہ سیاحت کی بحالی کی کوششوں پر تین کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے اور ملک بھر سے فنکاروں اور گلوکاروں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
مقامی حکام اور قبائلیوں کا کہنا ہے کہ پہلے داغے گئے میزائلوں کا ہدف عسکریت پسندوں کی ایک گاڑی تھی جب کہ دوسرا حملہ قریبی علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ایک گھر پر کیا گیا۔
ڈرون سے داغے گئے میزائلوں کا ہدف جنوبی وزیرستان کی تحصیل برمل کے قریب شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانے تھے۔
امریکہ نے الیاس کشمیری کے سر قیمت پچاس لاکھ ڈالر مقرر رکھی تھی۔
شدت پسندوں نے جمعہ کو سرحدی علاقے نصرت درہ کو نشانہ بنایا اور اطلاعات کے مطابق ایک اسکول کو بھی نذر آتش کر دیا ۔
مزید لوڈ کریں