نو سالہ شعیب احمد اور 13 سالہ عبدالرشید کو اُن کی پراسرار بیماری کی وجہ سے شمسی یا سولر بچوں کے نام سے پکارا جا رہا ہے کیونکہ یہ بچے دن کے وقت عام بچوں کی طرح معمولات زندگی میں مشغول رہتے ہیں لیکن سورج غروب ہوتے ہی یہ بالکل مفلوج ہو جاتے ہیں۔
پاناما دستاویزات کا انکشاف کرنے والی تنظیم ’انٹرنیشنل کنسورشیئم آف انویشٹیگیٹو جرنلسٹس‘ (آئی سی آئی جے) سے وابستہ لگ بھگ چار سو صحافیوں نے ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد دستاویزات کا ایک سال تک باریک بینی سے جائزہ لیا۔
اسلام آباد میں افغانستان کے سفیر حضرت عمر زخیلوال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’آپ اسے ایک مثال کے طور پر لے سکتے ہیں، ایک شخص بازیاب ہوا اور دیکھیں اس سے قوم کو کتنی خوشی ملی۔‘‘
کسی بھی خطے کی تہذیب اور ثقافت کی بقا اسی میں پنہا ہے کہ یہ نسل در نسل منتقل ہو اور اس کی آبیاری کی جاتی رہے۔ اسی خیال کے پیش نظر اسلام آباد میں لوک ورثہ میں بچوں کو مختلف فنون سے روشناس کروانے کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان یہ کہہ رہا ہے کہ اگر مذاکرات شروع نہیں ہو رہے تو ’’آپ (پاکستان) کوئی اور آپشن ٹرائی کرے اور ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ملٹری آپشن 14 سال سے استعمال ہو رہا ہے۔‘‘
وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمورِ خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایف سولہ جنگی طیاروں کی خریداری کے لیے امداد روکنے کے بعد پاکستان ان کی خریداری کے لیے متبادل ذرائع تلاش کرے گا ’’ اگر کوئی ایسا انتظام ہو گیا تو ہم خرید لیں گے ورنہ ظاہر ہے کہیں اور سے جہاز دیکھنے پڑیں گے۔‘‘
آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان کے مختلف شہروں میں صحافیوں نے ریلیاں نکالیں اور اپنے مسائل پر بات کی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ایک ایسی ہی ریلی کے دوران صحافیوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ صحافیوں کے لیے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔
پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ ’’ہم افغانستان میں بالکل کسی قسم کی بدامنی دیکھنا نہیں چاہتے‘‘۔ اُنھوں نے کہا کہ تشدد اور دہشت گردی قابل برداشت نہیں ہے۔
امریکہ میں قائم ایک بین الاقوامی ادارے فریڈم ہاؤس کی 2015 کے لیے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں آزادی صحافت متاثر ہوئی ہے اور پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں آزادی صحافت کی صورتحال مخدوش ہے۔
حزب مخالف کی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد میں ریلی سے خطاب میں کہا کہ پاناما لیکس کے انکشافات کی تحقیقات کا طریقہ اگر حزب مخالف کی جماعتوں کی مشاورت سے طے نا کیا گیا تو اُن کی جماعت سڑکوں پر آئے گی۔
پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ تجزیہ کاروں کی طرف سے فوج کے سربراہ کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، لیکن بعض کا کہنا ہے کہ اس بارے میں فوج کو مزید تفصیلات بھی جاری کرنی چاہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ موسیقی ہی کے ذریعے پاکستان اور امریکہ کے عام شہریوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے اور قریب لانے کی کوشش میں ہیں۔
پاکستان کے معروف شاعر اور ادیب امجد اسلام امجد کہتے ہیں ادبی میلے ادب و ثقافت کے فروغ کا حصہ ہیں لیکن بچوں کے نصاب میں ادب و ثقافت کو شامل کر کے زیادہ بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
میلے کی منتظم امینہ سید کہتی ہیں کہ ایک دوسرے کے نظریات پر تبادلہ خیال اور گفتگو سے معاشرے میں مثبت سوچ کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے جو کہ اس میلے کے بنیادی مقاصد میں سے ایک مقصد ہے۔
ہندو سکھ سوشل ویلفیئر کونسل کے صدر اور راولپنڈی میں ہندو برادری کے ایک سرکردہ رہنما جگموہن اروڑا کہتے ہیں کہ غیر مسلم پاکستانیوں کو درپیش بہت سے مسائل کی جڑ وہ نظریہ ہے جس کے تناظر میں دیگر مذاہب کے لوگوں کو دیکھا جاتا ہے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اس آپریشن میں جس طرح کے بھی وسائل کی ضرورت ہوئی اُس کا استعمال کیا جائے گا۔
راحت گل کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مردان سے ہے، وہ ہیں تو پھل فروش لیکن اُنھیں رباب بجانے کا شوق ہے۔ راحت گل کہتے ہیں کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کی وجہ سے کئی لوگوں نے یہ شوق ہی چھوڑ دیا۔
پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد میں حال ہی میں مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کے دھرنے کے بعد کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں مظاہروں اور سیاسی جلسوں کی اجازت نہیں ہو گی۔
اسلام آباد میں ایک سال کے وقفے کے بعد منعقد ہونے والے فیشن ویک میں گزشتہ برسوں کی طرح اس بار بھی نامور ڈیزائنرز کے ساتھ ساتھ نو آموز ڈیزائنرز کو بھی موقع فراہم کیا گیا جسے شائقین نے خوب سراہا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ مذاکراتی عمل کے لیے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا اکیلے اسی کی ذمہ داری نہیں۔ ’’ہم بارہار زور دیتے آئے ہیں کہ طالبان اور دیگر (گروپوں) کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔‘‘
مزید لوڈ کریں