اراکین پارلیمان کی طرف سے لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں گرجا گھروں کے باہر ہونے والے دو خودکش دھماکوں کے بعد مشتعل ہجوم کی طرف سے دو مشتبہ افراد کو سرعام تشدد کے بعد جلا کر ہلاک کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس وقت قوم میں یکجہتی کی ضرورت ہے۔
پاکستان کے شہر لاہور میں دو گرجا گھروں کے باہر خودکش بم دھماکوں میں 15 سے زائد افراد کی ہلاکت کے خلاف پیر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی مسیحی برادری کے لوگوں کی طرف سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
قانون سازوں نے سینیٹ کے انتخابی عمل سے لے کر ایوان بالا کے دو اہم عہدوں کے لیے انتخاب کو ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کی جانی والی کوششوں کے لیے حوصلہ افزا قرار دیا۔
پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کراچی میں مرکزی دفتر "نائن زیرو" پر رینجرز کے چھاپے کے خلاف ایم کیو ایم کے سینیٹرز نے بدھ کو سینیٹ کے اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
امریکی وزیر تجارت پینی پرٹذکر نے کہا کہ جب ممالک کے درمیان تعلقات صرف حکومتوں کے آپسی روابط پر قائم ہوں تو وہ غیر مستحکم رہتے ہیں اور ان میں کسی بھی وقت خلل پیدا ہو سکتا ہے، مگر جب تعلقات مضبوط تجارتی بنیادوں پر قائم ہوں تو یہ دونوں ملکوں کے لیے زیادہ فائدہ مند اور زیادہ مستحکم ہوتے ہیں۔
پاکستان کے وزیر مملکت اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاح اسماعیل نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد میں پاکستان اور امریکہ کے سرمایہ کاروں کی مشترکہ کانفرنس ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کا سبب بنے گی۔
ممتاز قادری کے درجنوں حامی بھی عدالت عالیہ کی عمارت کے باہر موجود تھے لیکن اُن میں سے کسی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اتوار کو خواتین کا عالمی دن منایا گیا اور اس موقع پر ایک بار پھر خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دینے، ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ان سے متعلق سماجی رویوں کو مثبت رخ پر ڈالنے کے لیے آواز بلند کی گئی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے مطابق کوئٹہ میں ایران کے قونصل خانے کی طرف سے ایک درخواست موصول ہوئی ہے جس میں عبد الستار ریگی تک سفارتی رسائی کے لیے کہا گیا ہے لیکن اُن کی حوالگی کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہے۔
بھارت کے سیکرٹری جارجہ سبرامنیم جے شنکر نے منگل کو اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب اعزاز احمد چودھری سے ملاقات کی ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان معطل شدہ مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوا ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ اگرچہ ’داعش‘ کا پاکستان میں وجود نہیں لیکن ہم اس خطرے سے آگاہ ہیں اور تمام ایسے اقدامات کیے جائیں گے جن سے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ گروپ ملک میں قدم نا جما سکے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ 21 ویں ترمیم کے نافذ العمل ہونے سے انتہا پسندی سے نمٹنے میں قابل ذکر حد تک مدد ملے گی۔
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جعفر اقبال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت مکمل یکسوئی کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے جمعہ کو اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت کے ساتھ غیر رسمی سفارت کاری کا سلسلہ تو چلا آ رہا ہے لیکن یہ باقاعدہ اور براہ راست مذاکرات کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔
وفاقی وزیر برائے سرحدی اُمور عبد القادر بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی ذمہ داری ہر صورت نبھائے گی۔
یہ بم دھماکا راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر واقع کری روڈ پر ایک امام بارگاہ "قصر سکینہ" میں ہوا، جس کے بارے میں ابتدائی طور پر بتایا جا رہا ہے کہ یہ خودکش حملہ آور کی کارروائی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے امام بارگاہ میں داخل ہونے کی کوشش سے قبل فائرنگ بھی کی۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ بلیغ الرحمن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پاکستان میں مدارس کی تقریباً تمام بڑی نمائندہ تنظیموں نے انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد میں حکومت سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے جمعہ کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ دونوں ملکوں نے دو طرفہ روابط کو وسعت دینے کے لیے کئی اقدامات پر اتفاق کیا تھا جن میں عوام کے درمیان رابطے بڑھانے اور اقتصادی و سیاسی رابطوں کو بڑھانا شامل تھا، اور (کیڈٹس کی آمد) بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ بلیغ الرحمن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اگر کسی کو تحفظات ہیں تو اُنھیں بھی دور کیا جائے گا۔ پاکستان میں مختلف مسالک کے لگ بھگ 18 ہزار سے زائد مدارس ہیں جن میں پڑھنے والوں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 13 لاکھ سے زائد ہے۔
وفاقی وزیر برائے سرحدی اُمور عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی کا عمل فروری کے دوسرے تیسرے ہفتے میں شروع ہو جائے گا، جو منصوبہ بندی کی گئی ہے اُس کے مطابق کم و بیش ایک سال کا عرصہ لگے گا جس میں نقل مکانی کرنے والے تقریباً تمام ہی خاندان واپس چلے جائیں گے۔
مزید لوڈ کریں