کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بھارت میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔ لیکن سڑکوں پر کئی مزدور سروں پر سامان اٹھائے پیدل سفر کر رہے ہیں۔ یہ مزدور دور دراز کے علاقوں سے روزگار کمانے بڑے شہروں کو آئے تھے، لیکن ٹرانسپورٹ کی اچانک بندش سے پیدل ہی اپنے آبائی علاقوں کی طرف سفر پر مجبور ہیں۔ رتول جوشی کی رپورٹ
دہلی فسادات میں ہلاک و زخمی افراد کی اکثریت کو گرو تیک بہادر اسپتال لایا گیا ہے۔ متاثرہ افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد اپنے پیاروں کی تلاش کے لیے اسپتال پہنچی۔ متاثرہ فیملیز کا کہنا ہے کہ اُنہیں درست معلومات نہیں دی جا رہیں۔ مزید بتا رہی ہیں نئی دہلی سے رتول جوشی اس رپورٹ میں
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت آمد پر اُن کے استقبال کے لیے جہاں لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہو گی۔ وہیں بڑے بڑے بل بورڈز بھی ان کا خیر مقدم کریں گے۔ مہمان صدر کی آمد سے قبل ہی احمد آباد شہر کو سجا دیا گیا ہے۔ مزید دیکھیے رتول جوشی کی ڈیجیٹل رپورٹ
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو بھارت پہنچ رہے ہیں۔ اُن کے استقبال کی تیاریاں جہاں عروج پر ہیں۔ وہیں کچی بستی کے وہ مکین دہائیاں دے رہے ہیں جنہیں دیوار تعمیر کر کے چھپا دیا گیا ہے تاکہ مہمان صدر کا قافلہ اُنہیں نہ دیکھ سکے۔ مزید دیکھیے رتول جوشی کی ڈیجیٹل رپورٹ
احمد آباد میونسپل کارپوریشن کو کچی آبادی کے گرد دیوار تعمیر کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ اُنہیں زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے بجائے چھپایا جا رہا ہے۔
بھارت میں شہریت قانون کے خلاف نئی دہلی کے علاقے جامعہ نگر اور اس سے متصل علاقہ شاہین باغ احتجاج کا مرکز بنا ہوا ہے۔ نئی دہلی کی سب سے بڑی مسجد کے امام قاری محمد سلیمان کہتے ہیں دلی کے انتخابات ہو جائیں تو ہی شہریت قانون پر پیشرفت ہو سکتی ہے۔ وہ پُر امید ہیں کہ حکومت ضرور نئے قانون میں ترمیم کرے گی۔
کانگریس کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ پہلی بار ایک ایسا قانون بنایا گیا ہے جو شہریت کے لیے مذہب کو پیمانہ بناتا ہے۔ حکومت نے اس نیت کے ساتھ قانون بنایا کہ سیکولر ہندوستان کو ہندو اسٹیٹ بنایا جا سکے۔
بھارت کی حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ آئین کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔ اس میں مذہب کو پیمانہ بنایا گیا ہے۔ اس لیے یہ ہندوستان کے نظریے کے خلاف ہے۔ اُن کے بقول، بھارت کا موجودہ بحران حکومت کا خود پیدا کردہ ہے۔
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں واقع جواہر لعل نہرو یونیورسٹی پیر کو احتجاجی نعروں سے گونجتی رہی۔ لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے مسلح درجنوں نقاب پوش ملزمان نے اتوار کو یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی اور طلبہ کو مارا پیٹا تھا جس پر پیر کو یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ نے احتجاج کیا۔
مالچا محل کی کہانی اتنے سالوں سے دلی شہر میں موجود تھی کہ صحافیوں نے اسے کہانی سمجھنا بند کر دیا تھا۔ آج وہاں صرف ایک کھنڈر ہے۔
دہلی کے وسط میں واقع مالچا محل کے کھنڈر کی کہانی 1970 کے عشرے میں دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر ایک پُراسرار عورت ولایت محل کی دو بچوں کے ساتھ آمد سے شروع ہوتی ہے۔
بھارت میں حالیہ دنوں میں منظور کیے گئے متنازع شہریت بل کے خلاف احتجاج بدستور جاری ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر 10ویں روز طلبہ کے احتجاج میں وکلا بھی شامل ہو گئے۔ وکلا نے آئین کی کاپیاں بھی تھامی ہوئی تھیں۔ رتل جوشی کی ڈیجیٹل ویڈیو دیکھیے
بھارت نے پاکستانی مسودے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 23 اکتوبر کو اس معاہدہ پر دستخط ہو جائیں گے۔
کشمیر کی صورت حال پر بھارتی حکومت کا موقف جاننے کے لیے وائس آف امریکہ نے حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمان بیزے سونکر شاستری سے انٹرویو کیا۔
جمّوں و کشمیر کے پرنسپل سیکریٹری نے کہا ہے کہ 90 فی صد علاقوں میں پابندیاں نرم کر دی گئی ہیں۔ کچھ عناصر کی دھمکیوں کے سبب کچھ بازار ابھی بند ہیں۔
سرینگر کے لال چوک کی طرف آنے والی شاہراہوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔ شہر میں سڑکوں پر کسی حد تک ٹریفک بھی نظر آ رہا ہے۔ لیکن دکانیں بدستور بند ہیں اور تعلیمی ادارے کھلنے کے باوجود تدریسی عمل شروع نہیں ہو سکا ہے۔
کسی بھی بڑے احتجاج کے نہ ہو سکنے کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ کشمیر کی تمام لیڈرشپ، کیا سیاسی یا علیحدگی پسند، سب ہی زیر حراست ہیں۔ وادی میں کوئی لیڈر نہیں جو عوام کو بتا سکے کہ وہ کیا کریں۔
بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کی ڈل جھیل وادی کا سب سے معروف سیاحتی مقام ہے۔ لیکن وادی کی ریاستی حیثیت میں تبدیلی کے فیصلے کے بعد جاری کشیدگی کے سبب ڈل جھیل کے شکارے اور کشتیوں پر بنے تیرتے گھر سیاحوں کی راہ تک رہے ہیں۔
کشمیر کے معاملے پر جمعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس بارے میں بھارت کے سابق سفارت کار ستیش چندرا اور ٹربیون کے معاون ایڈیٹر، سندیپ ڈکشٹ کیا کہتے ہیں؟ نئی دہلی سے رتول جوشی کی ڈیجیٹل رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں