افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے ہفتے کو ایک ٹوئٹ کیا کہ ''اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہائی ویلیو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے اب کھلا ہوا ہے۔''
طالبان کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ وہ امریکہ سمیت تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کسی منفی نتیجے سے بچنے کے لیے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی حقوق، قوانین اور معاہدوں کی روشنی میں برتاؤ کیا جائے۔
بین الاقوامی اداروں ایمنسٹی انٹرنیشنل، انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس اور ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر (او ایم سی ٹی) نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ طالبان انسانی حقوق کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کو تیزی سے تہہ و بالا کر رہے ہیں۔
طالبان کے کلچرل کمشن کے ایک سینئر رکن نے وائس آف امریکہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے وعدے کے مطابق ایک جامع اسلامی حکومت کے قیام کے لیے افغانستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے اور اس کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔
پیش رفت سے آگاہ ایک اعلیٰ سطحی ذریعے نے وائس آف امریکہ کے ایاز گل کو اس کمیشن سے متعلق بتایا کہ پاکستان کی شکایات کے پیشِ نظر تین رُکنی کمیشن طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوانزادہ کی ہدایت پر حال ہی میں بنایا گیا ہے۔
افغانستان میں جنم لینے والے امریکی سفیر نے زور دے کر کہا کہ اگر طالبان طاقت کے ساتھ ملک پر قبضہ کر لیتے ہیں تو وہ خود کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کروا سکیں گے اور وہ ایک 'اچھوت' حکومت ہوں گے۔
پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر نئی دہلی کشمیر میں کئے گئے اقدامات واپس لیتا ہے تو ہی ان کا ملک تنازعہ کشمیر پر مذاکرات دوبارہ شروع کر سکتا ہے اور اسے حل کرنے کے لائحہ عمل پر رضامندی کے لئے بات چیت کر سکتا ہے۔
اس ریل گاڑی کا پہلا تجربہ سن 2009 میں کیا گیا تھا، اور اس کا مقصد تینوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور بلاغ کے روابط کو مضبوط بنانا تھا۔
ہفتے کو طالبان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی نظام حیات ہی افغانستان میں امن کا ضامن ہے اور اسی سے جرائم اور بدعنوانی کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
ابھی تک کسی نے فوزیہ کوفی پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جب کہ طالبان کا کہنا ہے کہ ان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ فوری طور پر قیدیوں کے تبادلے کو مکمل کر کے افغان فریقوں کے درمیان بات چیت کا آغاز کیا جانا بے حد ضروری ہے۔ مسئلے کو حل کرنے کا یہ حقیقی اور منطقی راستہ ہے۔
اتوار کے روز طالبان کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ سے بات چیت کے دوران اس نئی پیش رفت کے بارے میں تصدیق کی، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ مذاکرات کب شروع ہوں گے۔
یہ بم دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب افغان امن اور مفاہمت کے لیے امریکی خصوصی سفیر نے افغانستان کا ایک اور دورہ شروع کیا ہے، جس کا مقصد ملک میں سیاسی مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔
افغان حکام نے بتایا ہے کہ جنگ زدہ ملک میں عالمی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1900 کے لگ بھگ ہے جب کہ 300 سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔
افغان حکومت کے میڈیا اور انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر فیروز بشیری نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
کشمیر پر سن 2003 میں طے پانے والا معاہدہ تقریباً بے اثر ہو چکا ہے اور آئے روز کی جھڑپیں روزمرہ کا معمول بن گیا ہے، جس سے یہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر جھڑپیں دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ جنگ کی شکل نہ اختیار کر لیں۔
افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ دونوں وفود نے دوحہ میں امریکہ طالبان امن معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان خلیل اسیر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ صوبہ زابل میں ہونے والے حملوں میں 14 افغان فوجی اور ایک عام شہری ہلاک ہوئے۔
کرونا وائرس کے مریضوں کی اطلاع کے بعد افغان حکومت نے فوری طور پر ایران کے لیے فضائی اور زمینی راستوں کے ذریعے سفر پر عارضی پابندی لگا دی ہے اور ایران سے انڈوں اور مرغیوں کی درآمد بھی روک دی ہے۔
یہ واقعہ جمعے کی رات ضلع قرہ باغ میں پیش آیا، جہاں سیکیورٹی فورسز کے سات افراد پر مشتمل ایک گروہ نے ایک مقامی افغان فوجی اڈے میں اپنے ہی ساتھیوں پر بندوقوں سے فائر کھول دیا۔
مزید لوڈ کریں