پاکستان میں کھانا پکانے کے فن کو جدت اور نفاست کے ساتھ نت نئے ذائقوں سے روشناس کروانے والی جانی پہچانی شیف زبیدہ طارق کو آج کراچی میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ ان کی نماز جنازہ ڈیفنس کی سلطان مسجد میں ادا کی گئی۔ وہ کل کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں تھیں ۔
زبیدہ طارق کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرنے والوں میں جہاں گھریلو خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔۔۔وہیں سیاست اور شو بزنس کی دنیا کی کئی اہم شخصیات نے بھی نہ صرف زبیدہ طارق کی نماز جنازہ میں شرکت کی، بلکہ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی اپنے رنج و غم کا اظہار کیا۔ ان شخصیات میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی،اور اداکارہ ماہرہ خان سمیت کئی دیگر معروف نام شامل ہیں۔
زبیدہ طارق نے کھانا پکانے کے طریقے اور امور خانہ داری کے ٹوٹکے سکھا کر شہرت پائی اور پاکستان کی ٹیلی ویژن انڈسٹری میں فوڈ چینلز کی بنیاد رکھنے میں سنگ میل کا کردار ادا کیا ۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی ایسی کلاس اور گھرانوں میں خواتین خانہ کو کچن کا رخ کرنے پر مجبور کر دیا ، جہاں خانساموں کے ہاتھ کے پکے کھانے کھانے کا رواج ہے۔
'زبیدہ آپا' کے نام سے جانی جانے والی زبیدہ طارق 4 اپریل 1945 کو حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئیں، 1947 میں تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان پاکستان منتقل ہوگیا تھا. فاطمہ ثریا بجیا، انور مقصود، زہرہ نگاہ جیسے بہن بھائیوں کی موجودگی میں 'زبیدہ آپا' نے پچاس سال کی عمر میں کھانا پکانے کے ایک پروگرام سے اپنے ٹیلیویژن کیرئیر کا آغاز کیا اور کئی عشروں تک مختلف پاکستانی چینلز پر کوکنگ شوز پیش کر کے بے مثال شہرت پائی۔ مختلف مسائل کے حل کیلئے ان کے گھریلو ٹوٹکے بہت مشہور تھے۔
ان کی شہرت کا اندازہ اس طرح بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ٹیلی ویژن پر طنزو مزاح کے پروگراموں میں ان کی نقل کی جاتی تھی اور سوشل میڈیا پر ان کے نام سے کئی مزاحیہ اکاونٹ چل رہے تھے۔