زمبابوے کی کرکٹ ٹیم تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے لیے منگل کی صبح پاکستان پہنچ گئی ہے۔
زمبابوے کا 32 رکنی اسکواڈ اسلام آباد پہنچا ہے جہاں ہوٹل میں کھلاڑیوں کا کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا جب کہ تمام کھلاڑی وہیں سات روزہ آئسولیشن کی مدت پوری کریں گے۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلے ون ڈے سیریز کھیلی جائے گی جس کے تمام تین میچز کی میزبانی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کرے گا۔
دونوں ٹیمیں 30 اکتوبر کو پہلے ون ڈے میں آمنے سامنے ہوں گی جب کہ دوسرا میچ یکم نومبر اور تیسرا تین نومبر کو کھیلا جائے گا۔
زمبابوے اور پاکستان کے درمیان لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سات، آٹھ اور 10 نومبر کو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے پیر کو زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے 22 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔
فاسٹ بالر محمد عامر زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے جب کہ سلیکٹرز نے شاداب خان کو اس دورے کے لیے نائب کپتان مقرر کیا ہے۔
شاداب خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بطور نائب کپتان کھیلنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور ان کا یہ دیرینہ خواب تھا۔
چیف سلیکٹر مصباح الحق کے مطابق نوجوان بلے باز عبداللہ شفیق، حیدر علی اور خوش دل شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچز میں جگہ دینے کے لیے شعیب ملک کو ڈراپ کیا گیا ہے۔
اُن کے بقول حسن علی اور نسیم شاہ کو معیاری فٹنس ثابت کرنے کے لیے قائدِ اعظم ٹرافی کھیلنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ سابق کپتان سرفراز احمد کو بھی قائدِ اعظم ٹرافی کھیلنے کا کہا ہے تاکہ وہ دورۂ نیوزی لینڈ کی سلیکشن کے لیے دستیاب رہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم رواں برس دسمبر میں نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی جہاں کیویز کے خلاف دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز شیڈول ہے۔
زمبابوے کے خلاف پاکستان کے اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان، عابد علی، فخر زمان، امام الحق، محمد حفیظ، حیدر علی، افتخار احمد، حارث سہیل، خوش دل شاہ، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، روحیل نظیر، عماد وسیم، شہیم اشرف، حارث رؤف، محمد حسنین، شاہین شاہ آفریدی، وہاب ریاض، موسیٰ خان، عثمان قادر اور ظفر گوہر شامل ہیں۔