کھانا پکانا میرا ’عشق‘ ہے: زارنک سدھوا

اس ’عشق‘ کی ابتداء کیسے ہوئی؟ زارنک کا کہنا تھا کہ انہوں نے کم عمری میں ہی کچن کا رخ کیا کیونکہ ان کی والدہ ورکنگ وومن تھیں اور اسی وجہ سے اپنی والدہ کا ہاتھ بٹانے کے لیے انہیں اکثر ہی کچن میں جانا پڑتا تھا۔

’کیا روزانہ کھانا پکانا ایک مشکل اور اکتا دینے والا کام نہیں؟‘ ہم بات کر رہے تھے زارنک سدھوا سے جو ’فوڈ ڈائریز‘ کے نام سے مصالحہ ٹی وی پر ہفتے میں پانچ دن شو کرتی ہیں۔ اس شو میں وہ نت نئے، مزیدار اور دلچسپ کھانے پکانا سکھاتی ہیں ۔۔۔ ہمارے سوال کے جواب میں زارنک اپنے روایتی انداز میں مسکرائیں اور بولیں کہ، ’بالکل نہیں، مجھے کھانا پکانے سے عشق ہے۔‘

اس ’عشق‘ کی ابتداء کیسے ہوئی؟ زارنک کا کہنا تھا کہ انہوں نے کم عمری میں ہی کچن کا رخ کیا کیونکہ ان کی والدہ ورکنگ وومن تھیں اور اسی وجہ سے اپنی والدہ کا ہاتھ بٹانے کے لیے انہیں اکثر ہی کچن میں جانا پڑتا تھا۔ یہیں سے کھانا پکانے میں دلچسپی ہوئی جو ’مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی‘ کے مصداق بڑھتی ہی چلی گئی۔ شادی کے وقت بھی وہ اپنے جہیز کی پوٹلی میں یہی شوق باندھ کر لے گئی تھیں۔

یہ شوق بعد میں زندگی پر اتنا حاوی ہوا کہ انہوں نے اپنی بینک کی ملازمت کو خیرباد کہہ کر گھر سے کیٹرنگ کے سلسلے کا آغاز کیا۔ کراچی میں لوگوں نے ان کے بنائے ہوئے میٹھوں، کیکس، چاکلیٹس اور پارسی کھانوں کو ہاتھوں ہاتھ لیا۔ اور اسی کامیابی نے انہیں کیٹرنگ کا سلسلہ جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ وہ اب بھی اپنی ٹی وی کی مصروفیات میں سے وقت نکال کر اکثر و بیشتر کیٹرنگ کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پارسی کھانوں میں زارنک کی مہارت انہیں گھر سے مصالحہ ٹی وی لے گئی۔ جہاں پہلی مرتبہ وہ شیریں انور کے شو میں پارسی کھانے بنانے گئیں۔ بعد میں انہیں مختلف شوز کرنے کا موقع ملا جو بالآخر ’فوڈ ڈائریز‘ پر ختم ہوا ۔۔۔ ’لیکن ہفتے میں پانچ دن مختلف کھانے پکانا مشکل نہیں؟‘ ہمارے سوال پر زارنک کا کہنا تھا کہ ہر شو کی تیاری دو تین ماہ قبل کی جاتی ہے۔ وہ مختلف ترکیبیں لکھ کر چینل والوں کو دو تین ماہ پہلے دیتی ہیں اور مختلف شیفس کی ترکیبوں کو سامنے رکھتے ہوئے پروگراموں کی تیاری کی جاتی ہے تاکہ کسی بھی شو میں کوئی ترکیب دہرائی نہ جائے اور ناظرین کی دلچسپی کو برقرار رکھا جا سکے۔

زارنک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بہت ٹیلنٹ ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً اپنے شو میں مختلف لوگوں کو بلاتی رہتی ہیں جو اپنی خاص ترکیبیں شئیر کرتے ہیں۔ اس طرح نہ صرف لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے بلکہ ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں مدد بھی ملتی ہے۔


زارنک کہتی ہیں کہ، ’عورتوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے شوہروں کا ساتھ دیں کیونکہ مہنگائی کے اس زمانے میں ایک فرد کے کمانے سے گزارا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔‘ وہ سمجھتی ہیں کہ گھر پر رہنے والی عورتوں کے لیے گھر سے کیٹرنگ کرنا بہت آسان ہے۔ زارنک کے مطابق، ’ ہم اپنے شوز میں اپنی بہترین ترکیبیں سامنے لاتے ہیں۔ میں تو عورتوں سے کہتی ہوں کہ وہ ہماری ترکیبوں سے فائدہ اٹھائیں اور گھر سے ہی اپنے کاروبار کا آغاز کریں۔‘

اس انٹرویو کی مزید تفصیل کے لیے نیچے دئیے گئے آڈیو لنک پر کلک کیجیئے۔

Your browser doesn’t support HTML5

زارنک سدھوا کی وائس آف امریکہ سے گفتگو