کنوررحمان خاں
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کی گئی ساڑھے چھ سالہ زینب کے والد امین انصاری نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ مجرم عمران کے اہل خانہ انہیں ہراساں کر رہے ہیں۔
مقتول زینب کے والد نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ان کی بیٹی کے قاتل عمران کے اہل خانہ انہیں ہراساں کر رہے ہیں، جس کے باعث وہ اور ان کے اہل خانہ اذیت کا شکار ہیں۔
سپریم کورٹ رجسٹری آمد کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امین انصار کا کہنا تھا کہ پولیس کی تفتیش پر انہیں اعتماد نہیں، چیف جسٹس سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات کا اظہار کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ زینب کے قاتل کو ملنے والی سزا پر مطمئن نہیں۔ مجرم عمران کو سر عام پھانسی ہی نہیں بلکہ سنگسار کیا جائے، اور اس جرم میں شریک مجرم عمران کے سہولت کاروں کو بھی تفتیش میں شامل کیا جائے۔
صوبہ پنجاب کے وسطی ضلع قصور میں رواں سال جنوری میں ساڑھے چھ سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، جس کی لاش نو جنوری کو کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی۔ زینب قتل کیس کے ملزم عمران کو جے آئی ٹی نے پکڑا اور انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اسے چار بار سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔