یمن کے ساحلی شہر عدن میں ہفتے کے روز دو خودکش بم دھماکوں میں درجنوں افراد کے ہلاک یا زخمی ہو گئے۔
طبی ذرائع اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بظاہر ان حملوں کا ہدف عدن کے جنوب مغربی حصے میں انسداد دہشت گردی فورس کا ایک کیمپ تھا۔
شہر کے مرکزی اسپتال جمہوریہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اب تک اسپتال میں پانچ نعشیں لائی گئی ہیں جو زیادہ تر فوجیوں کی ہیں۔جب کہ زخمی ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں۔
اسپتال ذرائع نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد بتانے سےگریز کیا۔
ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی نہیں کیا۔
عینی شایدین نے بتایا ہے کہ بم دھماکے بہت زور دار تھے جن سے وہاں کھڑی ہوئی کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور ان کے ٹکڑے سڑک پر دور تک بکھر گئے۔
لوگوں نے بتایا کہ دھماکے کے علاقے سے دھوئیں کے گہرے بادل بلند ہوتے اورحادثے کے مقام کی طرف ایمبولینس گاڑیاں جاتی ہوئی دیکھی گئیں۔
علاقے کے ایک رہائشی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے خود کو ایک علیحدگی پسند گروپ سدرن ٹرانزیشنل کونسل کے دفتر کے سامنے دھماکے سے اڑایا، جب کہ گروپ نے اس کی تردید کی ہے۔