ایران سے منسلک حوثی باغیوں نے ہفتے کے روز یمن کے شہر، مارب میں قائم ایک فوجی تربیتی کیمپ پر حملہ کیا۔ سعودی عرب کے سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی وژن نے بتایا ہے کہ حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
سعودی عرب کے خبر رساں ادارے 'عرب نیوز' کے مطابق حملے میں 80 سے زائد فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
قبل ازیں رائٹرز نے 'الاخباریہ' کے حوالے سے بتایا تھا کہ حملے میں 32 فوجی اہل کار ہلاک ہوئے۔
اس سے قبل یمنی حکام کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ باغیوں کے حملے میں کم از کم 25 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ یہ میزائل مارب کے وسطی صوبے میں ایک فوجی کیمپ پر گرا، جس میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
اہل کاروں نے بتایا ہے کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
اہل کاروں نے یہ بات نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی کیونکہ انہیں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
فوجی تربیتی کیمپ پر حوثیوں کے حملے سے قبل سعودی پشت پناہی والی افواج کے جاری حملوں میں دارالحکومت صنعا کے مشرق میں واقع باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اہل کاروں کے مطابق، ان حملوں میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے۔
ایران کی پشت پناہی والے حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ جاری رکھا ہے جب 2014ء میں صدر عبد الرب منصور ہادی کی حکومت کا خاتمہ کیا گیا تھا۔
چند ماہ بعد تنازعے نے اس وقت پراکسی جنگ کی شکل اختیار کر لی، جب سعودی قیادت کا فوجی اتحاد اس لڑائی میں شامل ہوا،جس کا مقصد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو بحال کرانا تھا۔
لڑائی میں اب تک 10000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، 30 لاکھ سے زائد افراد بے دخل ہوئے ہیں، جب کہ ملک قحط سالی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔